حریت کانفرنس کے رہنمائوں کا امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم

نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کی امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی کو مسئلہ کشمیر پر بریفنگ سے بھارت کا بیانیہ مکمل طور پر رد کیا گیا

جمعرات 24 اکتوبر 2019 00:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کی امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی کو مسئلہ کشمیر پر بریفنگ سے بھارت کا بیانیہ مکمل طور پر رد کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے امریکی تشویش سے بھارتی ایوانوں میں بونچال آگیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید اعجاز رحمانی، عبدالحمید لون نے کہا کہ امریکہ کے لئے مقبوضہ کشمیر کی حثیت متنازعہ قرار دینا اس چیز کی غماز ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی متنازعہ علاقہ ہے۔ امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی نے آسام اور بھارت کی دوسری ریاستوں میں اقلیتوں سے روا سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ بھارت اور بی جے پی حکومت کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہ دینا بھارتی جمہوریت کے دعوے کا پول کھولنے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بیرونی ممالک کے سفارت کاروں کو آزاد کشمیر میں سیز فائر لائن اور دوسرے علاقوں میں جانے کی مکمل آزادی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک کے سفارت کاروں کا سیز فائر لائن کا دورہ کرنے سے نہتے عوام پر بلا اشتعال فائرنگ اور بھارتی پروپیگنڈہ کو بے نقاب کرنے کا بھارت کا مکروہ چہرہ ایک مرتبہ پھر بے نقاب ہوا ہے۔

حریت کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ اگر بھارت کا دعوی کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سب کچھ ٹھیک ہے تو کیا بھارت بھی بیرونی ممالک کے سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دینے کے لئے تیار ہی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں