افرار باہم معذوری، خواجہ سرا اور خواتین کی مساوی شرکت کیلئے جامع انتخابی اصلاحات متعارف کروائی جائیں، سیدہ امتیاز فاطمہ

ملک کے تمام علاقوں کی مساوی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر انتخاب کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے، چیئر پرسن کولیشن فار انکلیو سو پاکستان کی گفتگو

جمعہ 18 جون 2021 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) کولیشن فار انکلیوسو پاکستان (سی آئی پی) کی چیئرپرسن سیدہ امتیاز فاطمہ اور دیگرارکان نے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور قانون ساز اداروں پر زوردیا ہے کہ پسماندہ اور محروم طبقات بالخصوص خصوصی افراد، خواجہ سراؤں اورخواتین کے سیاسی و انتخابی حقوق کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں،ملک کے تمام علاقوں کی مساوی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر انتخاب کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے تاکہ ملک اور صوبے کے تمام علاقوں کی خواتین کو قانون ساز ایوانوں میں نمائندگی مل سکے۔

ملک میں خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد کے اعدادوشمار جارت میں درج کئے جائیں جبکہ انتخابی فارموں میں نام کے ساتھ، مسٹر، مس اور مسز کی طرز پر خواجہ سراؤں کیلئے ایم ایکس کا لفظ متعارف کروایا جائے۔

(جاری ہے)

افراد باہم معذوری کو شناختی کارڈوں کے حصول کے حوالے سے درپیش مشکلات کو اجاگر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انکی سہولت کیلئے ونڈو آپریشن متعارف کروایا جائے۔

کولیشن نے انتخابی و سیاسی عمل میں پسماندہ طبقات کی نمائندگی بڑھانے کی خاطرخواجہ سراوں، افراد باہم معذوری اور خواتین و کم مالی حیثیت کے حامل امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی کی فیس بھی نمایاں طور پر کم کرنے کا مطالبہ کیا۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی آئی پی کی چئیرپیرسن سید ہ امتیاز فاطمہ اور دیگر ارکان کا افرادباہم معذوری، خواجہ سراؤں، اور خواتین کے انتخابی حقوق کیتحفظ اور ترویج کے لیے جامع انتخابی اصلاحات کے لیے سفارشات بھی پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جن علاقوں میں 2018 ئ کے انتخابات میں خواتین کا ٹرن آوٹ کم تھا وہاں ووٹر ایجوکیشن کی خصوصی مہمات چلائی جائیں۔

انہوں نے پارلیمان پر بھی زور دیا کہ ملک کے تمام علاقوں کی مساوی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر انتخاب کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے تا کہ ملک اور صوبے کے تمام علاقوں کی خواتین کو قانون ساز ایوانوں میں نمائندگی مل سکے، سی آئی پی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی زیادہ تر قانون ساز وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں سمیت چند بڑے شہروں سے تعلق رکھتی ہیں۔

کولیشن نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں فوری ترمیم کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو اپنے جماعتی نظم میں میں خواتین کی 33 فیصد نمائندی یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔ سی آئی پی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی عام نشستوں پر خواتین کی نامزدگی کی موجودہ کم از کم حد کو پانچ فیصد سے بڑھا کر دس فیصد کیا جائے۔ خصوصی افراد کی انتخابی و سیاسی عمل میں شمولیت بہتر بنانے کیلئے سی آئی پی نے پارلیمان اور دیگر قانون ساز اداروں میں ان کیلئے نشستیں مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید برآں، سی آئی پی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی دفاتر بشمول پولنگ اسٹیشن و دیگرعمارتوں کو خصوصی افرادکیلئے قابل رسائی اور قابل استعمال بنانے کو یقینی بنایا جائے۔ کولیشن نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے ہے کہ وہ اپنی جماعتوں میں قائم خواتین ونگز کی طرز پر افراد باہم معذوری اور خواجہ سرا ؤں کے شعبے بھی قائم کریں۔

کولیشن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر بھی زور دیا کہ ملک میں خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد کے اعدادوشمار جارت میں درج کئے جائیں جبکہ انتخابی فارموں میں نام کے ساتھ، مسٹر، مس اور مسز کی طرز پر خواجہ سراؤں کیلئے ایم ایکس کا لفظ متعارف کروایا جائے۔ کولیشن کے نمائندوں نے افراد باہم معذوری کو شناختی کارڈوں کے حصول کے حوالے سے درپیش مشکلات کو اجاگر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انکی سہولت کیلئے ونڈواپریشن متعارف کروایا جائے۔

کولیشن نے انتخابی و سیاسی عمل میں پسماندہ طبقات کی نمائندگی بڑھانے کی خاطرخواجہ سراوں، افراد باہم معذوری اور خواتین میں کم مالی حیثیت کے حامل امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی کی فیس بھی نمایاں طور پر کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کولیشن نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ خواتین اور خواجہ سرا افراد کو ہراساں کرنے کی عمل کو تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ509 کے تحت قابل سزاجرم قرار دیا جائے۔ فہرستوں میں زنانہ صفات اور مردانہ صفات کے حامل خواجہ سراؤں کے نام بالترتیب خواتین اور انتخابی مردوں کی فہرستوں میں شامل کئے جائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں