پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک رواں سال ہیموفیلیا اور تھیلیسمیا کے مرض سے جنگ لڑتے بچوں کے لیے مسلسل خون کی فراہمی یقینی بنا رہا ہے، زمرد خان

بدھ 17 اپریل 2024 17:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان (ہلال امتیاز) نے کہا ہے کہ پاکستان میں 10 ہزار سے زائد بچے ہیموفیلیا کے مرض کا شکار ہیں، پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک رواں سال ہیموفیلیا اور تھیلیسمیا کے مرض سے جنگ لڑتے بچوں کے لیے مسلسل خون کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے، اب تک پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک 20 ہزار سے زائد خون کے عطیات جمع کرکے ہزاروں معصوم زندگیاں بچا چکا ہے ۔

انھوں نے یہ بات بدھ کو ہیموفیلیا کے مرض سے آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر جاری ایک بیان میں کہی۔ زمرد خان (ہلال امتیاز) نے کہا کہ ہیموفیلیا سے متاثرہ بچے  بہت بہادر، باہمت اور دلیر ہیں، یہ بچے میرے دل کے بہت قریب ہیں، زندگی کی اصل قدر و قیمت اور اہمیت جاننی ہو تو کوئی ان سے پوچھے جنہیں اپنی زندگی جینے کے لیے مسلسل خون کی ضرورت پڑتی ہے، ان بچوں کے لیے ہمیشہ میری اور پاکستان سویٹ ہوم کی خدمات حاضر ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ  ہیموفیلیا کے ان بچوں سے میرا وعدہ ہے کہ آخری سانس تک ان بچوں کے لیے کام کرتا رہوں گا ، ان معصوم بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے خون کے عطیات جمع کرنے کے مشن میں اگر مجھے پورے پاکستان بھی جانا پڑا تو شہر شہر جا کر ان بچوں کے لیے خون کے عطیات جمع کرونگا۔ انہوں نے کہا کہ میرا ان بچوں سے وعدہ ہے کہ ان کو کبھی خون کی کمی  کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، انہیں ایک روشن مستقبل فراہم کریں گے اور ملک کا ایک باعزت شہری بنائیں گے، ہمارا مقصد ہیموفلیا کے مرض سے جنگ لڑتے بچوں کے لیے بھی کام کرنا ہے اور ان کے علاج معالجے میں ان کی رہنمائی کرنا ہے، ہم انشاءاللہ ان بچوں کی معاونت و مدد کرتے رہیں گے اور جہاں موقع ملا ان کی آواز بنتے رہیں گے، پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا بچوں کو مفت پلازمہ فراہم کیا جارہا ہے جس سے روزانہ سینکڑوں مریض فیض یاب ہو رہے ہیں، بلاشبہ پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک کی ٹیم اور رضا کاروں کی خدمات بھی قابل تحسین ہیں ، مخیر حضرات کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھ کر ہمارا ساتھ دیں۔

انھوں نے پاکستان سویٹ ہومز کے بلڈ کیمپس میں آکر اپنا خون عطیہ کرنے والے ان تمام ڈونرز کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ زمرد خان نے کہا کہ ہم نے ان بچوں کو بہترین مستقبل دینا اور آنے والی نسلوں کو ہیموفیلیا کے مرض سے محفوظ رکھنا ہے تب ہی ایک صحت مند اور بہترین معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 17  اپریل کو ہیموفیلیا کا عالمی دن منایا جاتا ہے، اس دن ہیمو فیلیا اور خون بہنے والی دیگر بیماریوں سے آگاہی دی جاتی ہے۔

ہیموفیلیا خون کی ایک بیماری ہے جس میں انسان کا خون بہت زیادہ پتلا ہو جاتا ہے، اس مرض میں مبتلا بچے کو معمولی سی خراش لگنے پر بھی خون بہنا شروع ہو جاتا ہے جو آسانی سے نہیں رکتا۔ ہیموفیلیا عام طور پر موروثی بیماری ہے اور یہ ایک غیر معمولی عارضہ ہے جس کی خصوصیت خون میں جمنے والے پروٹین کی کمی ہے جس کے نتیجے میں خون بہنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ہیموفیلیا اور خون کی بیماری میں مبتلا 75 فیصد افرادکومعلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کسی مرض میں مبتلا ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں