بھارت نے مسئلہ کشمیر حل کرنے سے انکار کر کے خطے کی ڈیڑھ ارب آبادی کو امن و خوشحالی سے محروم کر دیا ہے،پاکستان

کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک دیرینہ تنازعہ ہے، برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ایڈیشنل سیکرٹری کی دفترخارجہ میں غیر ملکی سفیروں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال بارے بریفنگ

بدھ 8 فروری 2017 17:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) پاکستان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کو حل کرنے سے انکار کر کے بھارت نے خطے کی ڈیڑھ ارب آبادی کو امن و خوشحالی سے محروم کر دیا ہے۔کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک دیرینہ تنازعہ ہے۔8جولائی 2016کو برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق یہ باتیںایڈیشنل سیکرٹری(یو این و یورپین کمیشن)نے یوم یکجہتی کشمیر کے تناظر میںبدھ کو دفتر خارجہ میںغیر ملکی سفیروں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری نے غیر ملکی سفیروں کویوم یکجہتی کشمیر کے پس منظر اور پاکستان کی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک دیرینہ تنازعہ ہے جس پر متعلقہ قراردادوں پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 8 جولائی 2016 کو برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں اضافہ ہو چکا ہے۔حالیہ بھارتی بربریت کے باعث 150سے زائد کشمیری شہید اور بیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ نہتے کشمیری عوام بشمول بچوں و خواتین کیخلاف پیلیٹ گنز کے استعمال سے ہزاروں کشمیریوں کی بینائی متاثر ہو چکی ہے۔ جمون و کشمیر کے مسئلہ سے انکار کر کے بھارت نے اس خطے کی ڈیڑھ ارب آبادی کو امن و خوشحالی سے محروم کر دیا ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے فعال کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں