اوستہ محمد، زرعی علاقے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے

منگل 16 اپریل 2024 22:50

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) زرعی علاقے کو تباہ کیا جا رہا ہے پاسکو لگی نہ لگنے جیسا زمیندار کاشتکاروں کی بجایے ناردانہ بیوپاریوں کو دیا جا رہا ہے۔نصیر آباد زرعی ڈویژن کے ناطے اسے جان بوجھ کر کے تناہ کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ تفصیلات کے مطابق نصیرآباد وہ بلوچستان کا ڈویژن ہے جسے گرین بیلٹ کا نام دہا گیا ہے لیکن حکومت اور محکمہ پاسکو جان بوجھ کر اسے تباہ کر رہا پے ایک تو پاسکو دیر سے لگایا گیا تب تک چھوٹے زمیندار کاشتکاروں اور ضرورت مندوں نے سستے داموں پر گندم بیوپاریوں کو فروخت کر دہا جو باقی بچے زمینداروں کے پاس غلہ موجود ہے تو پاسکو کے انچارج بجائے زمیندار کاشتکاروں کو باردانہ دینے کے بیوپاریوں کو دے رہے ہیں فی نوری پر تین سو لے رہے ہیں اگر ایسا نہیں تو یہ بوریاں دکانداروں کے پاس کیسے پہنچ پاتے ہیں اگر پاسکو والے کہتے ہیں کہ ان کا الزام ہے کہ زمیندار باردانہ لے جاکر دکانداروں کو فروخت کرتے ہیں تو محکمہ ان باردانوں کو پکڑ کر ضبط کر لیں تو سب صاف صاف ظاہر ہو جائے گا کہ کون گھپلہ کر رہا ہے اگر باسکو کاروائی نہیں کرتی تو صاف صاف سمجھا جائے گا کہ پاسکو والے خود چور ہیں حکام بالا نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :

جعفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں