تمام اضلعی اسپتال اپنے اضافی وینٹی لیٹرز اور دیگر سازوسامان کو ٹریٹری کیئر ہسپتالوں میں فراہم کریں ، وزیراعلیٰ سندھ

جانچ کیلئے ایس او پی موجود ہے۔ ایس او پی کے تحت، سفری تاریخ اور علامات کے حامل شخص کی جانچ ضروری ہے، اجلاس سے خطاب

ہفتہ 4 اپریل 2020 00:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2020ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام ضلعی اسپتالوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اضافی وینٹی لیٹرز اور دیگر سازوسامان کو ٹریٹری کیئر ہسپتالوں میں فراہم کریں تاکہ کورونا وائرس کے سنگین مریضوں کو وہاں منتقل کرکے ان کا علاج کیا جاسکے۔ انہوں نے یہ ہدایات جمعہ کے روز صحت سے متعلق امور کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔

اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو ، چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو اور سیکرٹری صحت زاہد عباسی نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، ضلعی صحت افسران (ڈی ایچ اوز) اور علاقوں کے منتخب نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے اضلاع سے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کراچی کے علاوہ صوبے میں 6 ٹریٹری کیئر اسپتال ہیں جو حیدرآباد، سکھر، گمبٹ، خیرپور، لاڑکانہ اور نواب شاہ میں ہیں۔

ان اسپتالوں میں صوبائی حکومت نے شدید علامات کے حامل کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے بہترین سہولیات مہیا کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تمام ضلعی ہیلتھ افسران (ڈی ایچ اوز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اضافی وینٹی لیٹرز اور دیگر سازوسامان کو ٹریٹری کیئر اسپتالوں میں بھیجیں اور ایک بار جب اس بیماری کا خاتمہ ہوجائے تو وینٹی لینٹرز اور سامان ان کے متعلقہ اسپتالوں کو واپس کردیا جائے۔

انہوں نے ڈی ایچ اوز کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے اپنے کام کو تیز کریں۔ مراد علی شاہ نے ہر ایک ڈپٹی کمشنر، ڈی ایچ اوز اور منتخب نمائندوں سے بھی بات کی اور ان کے مصدقہ اضلاع میں قائم کردہ قرنطینہ مراکز/ سہولیات کے بارے میں ان سے استفسار کیا۔ انہوں نے ان سے بھی کام میں کے حوالے سے چوکنا رہنے کی تاکید کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے 4500 سے زائد افراد واپس آئے ہیں اور ان میں سے بیشتر کی تشخیص مثبت آئی ہے۔

لہذا انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ تبلیغی جماعت کے لوگ (رائے ونڈ سے واپس آئی) قرنطینہ میں رہیں۔ جن لوگوں کی تشخیص ان کے اہل خانہ کے ممبرز اور دیگر افراد کے ساتھ ہے جن کے ساتھ قریبی رابطے ہیں ان کو بھی اپنے اپنے گھروں میں قرنطینہ میں رکھا جاسکتا ہے۔ تشویشناک حالت کی صورت میں مریض کو نامزد اسپتال منتقل کیا جائے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ تبلیغی جماعت کے افراد کو آئسولیشن مراکز میں کھانا، پانی، پھل اور چائے فراہم کریں۔

وزیراعلی سندھ نے انہیں ہدایت کی کہ وہ انھیں جائے نماز اور تلاوت کیلئے قرآن پاک بھی فراہم کریں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ جانچ کیلئے ایس او پی موجود ہے۔ ایس او پی کے تحت، سفری تاریخ اور علامات کے حامل شخص کی جانچ ضروری ہے۔ علامات یا مشتبہ افراد کے بغیر کسی کا ٹیسٹ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں مناسب لاک ڈاون کو یقینی بنائیں۔ وزیر صحت نے بتایا کہ 14 ماہرین پر مشتمل ٹیم مختلف اضلاع کا دورہ کرے گی اور انہیں تربیت دیں گے کہ کس طرح کسی مشتبہ افراد کا نمونہ لیا جائے اور اسے کراچی یا حیدرآباد بھیجا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں