پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں: وزیراعظم

ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کا مستقبل سی پیک کی کامیابی پر منحصر ہے، گوادر کی بندرگاہ سی پیک میں اہم کردار ادا کرے گی، قومی ترقی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ہے، شہباز شریف

ہفتہ 25 جون 2022 23:34

پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں: وزیراعظم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2022ء) وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کا مستقبل سی پیک کی کامیابی پر منحصر ہے، گوادر کی بندرگاہ سی پیک میں اہم کردار ادا کرے گی، قومی ترقی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ہے۔

ہفتہ کوپاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں 117ویں مڈشپ مین اور 25ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔نیول اکیڈمی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے مہمان خصوصی کا استقبال کیا۔ پاس آو ٴٹ ہونے والے دستے میں 23 مڈ شپ مین شامل تھے جن میں 4 کا تعلق پاکستان،14 بحرین ڈیفنس فورسز، 3 فلسطین اور2 کا تعلق قطر سے تھا۔

(جاری ہے)

پاس آو ٴٹ ہونے والوں میں 19 شارٹ سروس کمیشن کورس کے افسران بھی شامل تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے تربیت کی کامیاب تکمیل پر کمیشننگ ٹرم کو مبارکباد دی اور جدید جنگی ماحول کے تناظر میں نئے پاس آو ٴٹ ہونے والے افسران پر عائد ذمہ دایوں پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سمندری دائرہ اقتدار مسلسل تبدیل ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ عالمی سطح پرٹیکنالوجیکل ترقی اور طاقت کا ردوبدل ہے۔

ایسی صورتحال میں صرف وہی بحری افواج غالب اور موثر ثابت ہوں گی جومسلسل بدلتی جغرافیائی حکمت عملی و حالات اور جنگ کے جدید رجحانات سے ہم آہنگ ہوں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، ملکی دفاع مضبوط بنانے پر قوم کو مسلح افواج پر فخر ہے، پاکستان کو فضا اور سمندر میں دھمکانے والوں کو دندان شکن جواب دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میری ٹائم مفادات کے تحفظ کے لیے بحریہ کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا اولین ترجیح ہے، دوست ممالک سے مشترکہ منصوبے اس کی صلاحیت میں اضافے کا باعث بنیں گے، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاک بحریہ کو تمام ضروری وسائل مہیا کرے گی، پر امن ماحول میں ہی ترقی کا حصول ممکن ہے۔

قائداعظم پاکستان کو دنیا کیلئے رول ماڈل کے طور پر چاہتے تھے، غلطیوں سے سبق سیکھ کر محنت اورلگن سے اپنا مقام حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نیول اکیڈمی دوست ممالک کے کیڈٹس کو بھی بہترین تربیت فراہم کر رہی ہے، دیگر ممالک کے یہ کیڈٹس پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے دوست ممالک کے افسران کو اپنے اپنے ممالک کی افواج میں کمیشن حاصل کرنے پربھی مبارکباد دی۔

مہمان خصوصی نے نوجوان افسران کو مستقبل کے لیڈرزکے طور پر اپنے طرز عمل، کردار، پیشہ ورانہ ذہانت اور دور اندیشی سے رہنمائی کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے نئے پاس آو ٴٹ ہونے والے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی خدمات اور قوم کے فخر کی شاندار روایت کو زندہ رکھنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔بعد ازاں ،مہمان خصوصی نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کیے۔

لیفٹیننٹ سید اِرتضیٰ حیدر نقوی کو مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر قائداعظم گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ بحرین سے تعلق رکھنے والے مڈشپ مین عدنان محمدابراہیم جاسم بدرنے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔ آفیسر کیڈٹ نوفِل ملک کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی گولڈ میڈل جبکہ شارٹ سروس کمیشن کورس کی آفیسر کیڈٹ سمعیہ سجاد کو کمانڈنٹ گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔

کوارٹر ڈیک اسکواڈرن پرافیشنسی بینر کا حقدار ٹھہرا۔قبل ازیں، اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور سہیل احمدعزمی نے نیول اکیڈمی میں پاکستانی اور دوست ممالک کے کیڈٹس کو دی جانے والی معیاری تعلیم پر روشنی ڈالی۔ کمانڈنٹ نے کیڈٹس پر زور دیا کہ وہ مضبوط کردار کے افسران بننے کے لیے وفاداری، غیرت اور ہمت کے نظریات کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔کمیشننگ تقریب میں سینئر سول، عسکری حکام ، کیڈٹس کے والدین اور مہمانوں نے شرکت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں