حکومت تعلیم سے متعلق مسائل حل کے لیے کردار ادا کرے، قیس شیخ

ہفتہ 19 ستمبر 2020 17:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2020ء) انسان دوست فائونڈیشن کے رہنما قیس شیخ نے کہا ہے کہ اس وقت والدین کے لییسب سے بڑا مسئلہ اسکول کی فیسوں کا ہے، این جی اوز صرف راشن ہی نہیں بلکہ مینٹیننس کی جانب بھی توجہ دیں، نجی ٹی وی چینل میں انہوں نے حالیہ بارشوں سے ہونے والی تباہی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں سرکاری سطح پر کوئی کام نہیں ہوا لیکن الحمداللہ ملک بھر کی غیر سرکاری تنظیموں نے متاثرین کی بھرپور مدد کی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں قیس شیخ نے کہا کہ والدین پہلے کرونا کی وجہ سے متاثرہوئیاور اس کے بعد بارشوں کی تباہی نے مالی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں ، ایسے وقت میں حکومت اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اسکولوں میں فیس انسٹالمنٹ کی کوئی ترکیب بنائے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ اسکول مالکان کو بھی اسکول کی عمارت کا کرایہ دینا ہے، ایسے میں کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے،ان کا مزید کہنا تھا کہ بارشوں کے دوران میں شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا لیکن مجھے کہیں کوئی ایم این اے یا ایم پی اے نظر نہیں ایا، ان کہنا تھا کہ جب پانی کچھ کم ہوا تو جلسیجلوس ہوئے لیکن جس وقت پانی جمع تھا اس وقت غیر سرکاری تنظیموں نے ہے شہر میں بحالی کا کام کیا، اس وقت کوئی بھی حکومتی جماعتیں کہیں دکھائی نہیں دیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ حنید لاکھانی کا خصوصی شکریہ جنہوں نے مجھے متاثرہ علاقوں میں وزٹ کرنے کا کہا اور جن لوگوں کے گھر متاثر ہوئے ان کی مرمت کرانے کی یقین دہانی کرائی، اور ٹوٹی چھتوں اور دیواروں والے دو سو سے زائد گھروں کی بیت المال کے فنڈ سے مرمت بھی کرائی،ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سب سے بڑی ہریشانی اسکول کی فیسوں کی ہیاس حوالے سے میں صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی سے بھی ملا ہوں اور ان سے کہا ہے کہ اسکول کی فیسوں کی اقساط کروائیں کیونکہ والدین ہریشان ہیں ، کہ وہ جب بچوں کو اسکول بھیجیں گے تو پتہ نہیں وہ بچوں کو کلاس میں بیٹھنے کی اجازت دیں گے کہ نہیں، دوسری جانب کرائے کی عمارتوں میں موجود اسکولوں کے مالکان سے کرائے کا تقاضہ کیا جا رہا ہے، نہیں تو اسکول خالی کرنے کا کہا جا رہا ہے، حکومت کو اس سلسلے میں لازمی اقدامات اٹھانا چاہئیں،ان کا کہنا تھا ہماری این جی اوز راشن پر بہت زیادہ کام کرتی ہیں لیکن اس بار مینٹننس پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے، میں نے اس حوالے سے سیلانی کے مولانا بشیر فاروقی سے بھی بات کی، ان کا مزید کہنا تھا ہے مشکل کی اس گھڑی میں سیلانی، جے ڈی سی، صارم برنی اور چھیپا نے بہت کام کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں