اگر شاہ زیب قتل کیس کے مجرموں کو سزا مل جاتی تو شاید آج انتظار کے ساتھ ایسا واقعہ پیش نہ آتا ،فردوس نقوی

اے سی ایل سی اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان انتظار کے جاں بحق ہونے پر گہرا دکھ اور افسوس ہے ،صدر تحریک انصاف کراچی

پیر 15 جنوری 2018 22:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے صدر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ اگر شاہ زیب قتل کیس کے مجرموں کو سزا مل جاتی تو شاید آج انتظار کے ساتھ ایسا واقعہ پیش نہ آتا ۔ اس وقت ملک میں جنگل کا قانون ہے جہاں شہریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح مارا جارہا ہے۔ ایسا لگتا ہے ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ۔

اے سی ایل سی اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان انتظار کے جاں بحق ہونے پر گہرا دکھ اور افسوس ہے۔ ماضی میں بھی شہری اسی طرح پولیس گردی کا شکار ہوتے رہے ہیں لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی ۔یہ باتیں انہوں نے پارٹی سیکریٹریٹ ’’انصاف ہائوس‘‘ کراچی سے جاری اپنے بیان میں کہیں ۔ فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ آج انتظار کے اہل خانہ کہتے ہیں کہ یا تو ہمیں انصاف فراہم کیا جائے یا پھر ہمیں بھی مار دیا جائے۔

(جاری ہے)

واقعے کی ایف آئی آر نا معلوم افراد کے خلاف درج کی گئی جبکہ پولیس کو معلوم ہے کہ اس واقعے میں 6اے سی ایل سی اہلکار ملوث ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس انتظامیہ اور حکومت اے سی ایل سی اہلکاروں کو بچا رہے ہیں ۔ یہ حکومت وقت کے لئے انتہائی شرم کیا بات ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اگر انتظار کسی حکومتی وزیر ، مشیر یا کسی رکن اسمبلی کا بیٹا ہوتا تو اب تک اس کے قاتلوں کو گرفتار کیا جاچکا ہوتا لیکن بد قسمتی سے عام آدمی کے لئے انصاف کا حصول بہت مشکل ہوچکا ہے۔

ہمیں وزیر اعلیٰ اور حکومت کے نوٹس سے کوئی امید نہیں اس طرح کے نوٹس ماضی میں بھی بہت لئے جا چکے ہیں لیکن آج تک کہیں مجرم کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جا سکا۔ ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ اس واقعے کا از خود نوٹس لیں اور شفاف تحقیقات کروا کر ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دیں تاکہ آئندہ کوئی بے گناہ اور معصوم اس طرح کے واقعات کا شکا ر نہ ہوں۔ انتظار کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اورانکے لئے صبر و جمیل کی دعا کرتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں