پی ایس او افسراں کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو 40 بلین سے زائد کے نقصان پہنچانے سے متعلق نیب تحقیقات میں اہم پیش رفت

نیب نے پی ایس او اور بائیکو میں ہونے والی کرپشن کے ناقابل تردید شواہد حاصل کرلیے جبکہ گرفتار ملزمان ذوالفقار جعفری، ڈاکٹر ایس این اے زیدی اور دیگر نے بھی کرپشن بدعنوانی میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا

اتوار 22 جولائی 2018 16:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) پی ایس او افسراں کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو 40 بلین سے زائد کے نقصان پہنچانے سے متعلق نیب تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔نیب ذرائع کے مطابق نیب نے پی ایس او اور بائیکو میں ہونے والی کرپشن کے ناقابل تردید شواہد حاصل کرلیے ہیں جبکہ گرفتار ملزمان ذوالفقار جعفری، ڈاکٹر ایس این اے زیدی اور دیگر نے بھی کرپشن بدعنوانی میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیاہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم ڈاکٹر ایس این اے رضوی نے 40 ارب روپے کی کرپشن جبکہ ملزم ذوالفقار جعفری نے 9 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ملزمان نے پی ایس او کو نقصان اور بائیکو کمپنی کو فائدہ پہنچایا۔نیب نے ڈی جی بائیکو کمپنی عامر عباسی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

ملزم عامر عباسی گرفتاری سے بچنے کے لیے مفرور ہے۔

ملزم قیصر جمال سابق صدر بائیکو اور اختر جمیل سابق جنرل منیجر پی ایس او کو 24 جولائی تک کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔ملزمان نے پی ایس او افسراں کے ساتھ مل کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔مفرور ملزم عامر عباسی، ذوالفقار جعفری سابق وزیر پیٹرولیم کے قریبی ساتھی ہیں۔ایم ڈی پی ایس او نے تحقیقات رکوانے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں جبکہ ڈی جی نیب سندھ نے ایم ڈی پی ایس او سے ملنے سے انکار کردیاہے

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں