غیر بینکی سرمایہ کاری سیکٹر اور مضاربہ سندھ حکومت کی جانب سے لیزنگ پر عائد سیلز ٹیکس کی سخت مخالفت کریں،خالد مرزا

پیر 24 جون 2019 20:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2019ء) غیر بینکی سرمایہ کاری سیکٹر اور مضاربہ سندھ حکومت کی جانب سے لیزنگ پر عائد سیلز ٹیکس کی سخت مخالفت کریں اورجو کہ ناانصافی ہے، حکومت کے اندازے کے برعکس غیر بینکی سرمایہ کاری سیکٹر خدمات فراہم نہیں کرتا سرمایہ کاری کرتا ہے جبکہ ریگولیٹر قانون کے مطابق 1913ایکٹ کے مطابق اپنے اختیارات کا پوری طرح استعمال نہیں کرتا ۔

ان خیالات کا اظہار سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے پالیسی بورڈ کے چیئر مین خالد مرزا نے NBFIاور مضاربہ ایسو سی ایشن آف پاکستان کے تحت 9ویں سالانہ کتاب کی کراچی میں منعقدہ تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مضاربہ سیکٹر چھوٹی اور درمیانی صنعت سمیت دیگر معاشی پالیسی میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے اور ملک میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ NBFIاور مضاربہ ایسو سی ایشن کے پاس موجود 94ارب روپے کا سرمایہ ایس ایم ایز کی ضرورت کے مقابلے بہت کم ہے جسے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ غیر بینکنگ سرمایہ کاری کمپنیاں بینکوں کے مقابلہ زیادہ بہترین کردار ادا کر رہی ہیں جس سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ۔ اس سے قبل چیئرمین NBFIاور مضاربہ راحیل احمد نے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکاء کو خوش آمدید کیا اور کہا کہ مضاربہ سیکٹر کا اصل مقصد چھوٹی اور درمیانی صنعت ( ایس ایم ایز) کو سرمائے کی ضرورت پوری کرکے انہیں منافع بخش اور پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار نبھانے کے قابل بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ NBFIاور مضاربہ سیکٹر گزشتہ 10سال میں اب تک 200ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری کرچکا ہے ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 2لاکھ 31ہزار سے زائد سرمایہ کاروں میں سے 37فیصد یعنی 86ہزار سے زائد NBFIاور مضاربہ ہیں۔ جبکہ یہ سیکٹر نے 10سالوں میں 10ارب روپے سے زائد رقم شیئر ہورلڈرز کو اداکر چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ملازمتوں کے مواقع بڑھانا، مالی شمولیت اور خواتین کو با اختیار بنانا ہے۔

بعد ازاں سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مسرت جبین نے چیئرمین ایس ای سی پی فرخ سبزواری کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا کہ لیزنگ کمپنیاں اور مضاربہ کا غیر بینکی سرمایہ کاری سیکٹر میں اہم کردار ہے، اور اس سیکٹر سے نہ صرف بچت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ سرمایہ کاری کے مواقع میں ابھی اضافہ ہوتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ لیزنگ سیکٹر کے مجموعی اثاثے 10ارب روپے اور مضاربہ سیکٹر کے اثاثے 53ارب روپے کے ہیں جس کا مطلب لیزنگ اور مضاربہ سیکٹر پاکستان کی مجموری پیداوار ( جی ڈی پی) کا صرف 0.18فیصد ہے جو انتہائی کم ہے۔

تقریب کے اختتام پر 30جون 2018کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران لیزنگ اور مضاربہ سیکٹر میں بہترین کارکردگی انجام دینے الے اداروں کو ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جس میں اوریکس لیزنگ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلا انعام حاصل کیا جبکہ الائیڈ لیزنگ نے دوسری پوزیشن حاصل کی، اور اوریکس مضاربہ اور فرسٹ حبیب مضاربہ مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن کے حقدار رہے۔آخر میں NBFIاور مضاربہ ایسو سی ایشن کے سابق چیئرمین اورٹرسٹ مضاربہ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بشیر چوہدری نے اختتامی خطاب میں مہمان خصوصی خالد مرزا ، ایس ای سی پی کے اعلیٰ عہدیداران، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین سلیمان مہدی سمیت دیگر لیزنگ اور مضاربہ کمپنیوں کے سربراہوں کاشکریہ ادا کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں