کراچی کے بلدیاتی ملازمین کا مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب پر بھرپور احتجاج

کے ایم سی، ڈی ایم سی سائوتھ، ایسٹ، ویسٹ، سینٹرل، کورنگی، سولڈ ویسٹ ملازمین کی احتجاج میں شرکت، وزیراعلیٰ ہائوس پر دھرنا دینے کا اعلان

جمعہ 13 دسمبر 2019 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2019ء) کراچی بھر کے بلدیاتی اداروں کے محنت کشوں نے سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے صدر سید ذوالفقار شاہ، میونسپل ورکرز زٹریڈ یونینز الائنس کے جنرل سیکریٹری ملک نواز کی قیادت میں کراچی پریس کلب پر مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے۔

جن پر مطالبات درج کئے گئے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سید ذوالفقار شاہ، ملک نواز نے کہا کہ صوبائی ملازمین کو دفاتر میں بیٹھ کر کام کرنے پر مراعات کے دلفریب پیکیج دیئے جارہے ہیں جبکہ بلدیاتی ملازمین کو تنخواہوں، پنشن، واجبات، اوورٹائم تک سے محروم کردیا گیا ہے۔ جولائی 2019ء سے اضافہ شدہ تنخواہ اور پنشن کے ایم سی کے ملازمین اور پنشنرز کو تاحال ادا نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

4800 ریٹائر اور فیملی پنشنرز گریجویٹی اور کموٹیشن کی مد میں 3 ارب روپوں کے واجبات کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ ریٹائرڈ ملازمین کو 12 کروڑ روپے لیو انکیشمنٹ کی مد میں ادا نہیں کیے جارہے ہیں۔ گروپ انشورنس کی وفات یافتہ ملازمین کو ادائیگی نہیں کی جارہی تو پھر ریٹائر ملازمین کو کس طرح گروپ انشورنس کی ادائیگی کی جائے گی۔ 2012ء میں بھرتی کردہ ملازمین کو 7 سال کام کرنے اور چینل آف پروموشن کے دروازے بھی بلدیاتی ملازمین پر بند کردیئے گئے ہیں۔

ان ظم و زیادتیوں کے خلاف جلد وزیراعلیٰ ہائوس پردھرنا دیا جائے گا۔ مظاہرین نے اس موقع پر زبردست نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے گل اسلام، جان محمد بلوچ، وارث گلناز، راجہ عاصم شہزاد، سردار یونس، محمد روشن، ریحان قاضی، ظہیر احمد میئو، زین محمد، رضا شاہ، بنارس جدون، الیاس سندھو، عبدالوسام اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں