ایم نائن پر موٹر وے پولیس کی ریس لگاتے دوموٹرسائیکلسٹ گروپ کیخلاف کارروائی ،14افراد گرفتار ،مقدمہ درج

ہفتہ 22 فروری 2020 23:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2020ء) ایم نائن پر موٹر وے پولیس کی ریس لگاتے دوموٹرسائیکلسٹ گروپ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 14افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرادیاہے ۔تفصیلات کے مطابق ایم نائن بحریہ ٹان سے پہلے موٹروے پولیس کراچی بیٹ کے سب انسپکٹر رانا کاشف اور سب انسپکٹر دانش شکیل اوور اسپیڈنگ کیمرہ چیکنگ پر مامور تھے کہ ان کو 14 موٹرسائیکل سوار تیزرفتاری کرتے اور روڈ پر گزرنے والی دوسری ٹریفک کی روانی کو متاثر کرتے ہوئے انتہائی لاپرواہی اور غفلت آمیز ڈرائیونگ کرتے نظر آئے جن کے آگے آگے ایک ہونڈا سوک کار نمبر PFU445 لیڈ کر رہی تھی۔

افسران نے رکنے کا اشارہ دیا مگر نہیں رکے ۔وائرلیس کمیونیکیشن کے ذریعے افسران نے اپنے کنٹرول کو اطلاع دی آگے ٹول پلازہ کراچی پر ڈی ایس پی موٹر وے پولیس حنیف عارف ہمراہ آپریشن آفیسر عدنان شاہ ،انسپکٹر قمبر شاہ ،سب انسپکٹر عبدالوہاب ،سب انسپکٹر عبدالحنان نے مذکورہ موٹرسائیکلسٹ اور کارسوار کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن گڈاپ میں 279 تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرادیا ۔

(جاری ہے)

ڈی ایس پی حنیف عارف نے بتایا کہ یہ دو گروپ پر مشتمل گینگ ہے۔ ایک حنیف پٹھان گروپ اور دوسرا شکیل ہائی وے گروپ۔ یہ ایم نائن پر آکر تیزرفتاری سے بائیک چلاتے ہیں اور شرط لگاتے ہیں ان کی ایسی حرکات سے ایک تو قانون کی رٹ چیلنج ہوتی ہے دوسرا تمام روڈ یوزرز کے لیے باعث پریشانی و حادثے کا سبب بن سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کی ویڈیو رکارڈنگ کرلی ہے ہم کو ہیلپ لائن 130 پردوسرے روڈ یوزر بھی ایسے عناصر کی نشاندہی اور شکایات کرتے ہیں اور یہ خود بھی حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں اور دوسروں کو بھی حادثے سے دوچار کر سکتے ہیں کیونکہ یہاں LTV اور PSV گاڑیاں تیز رفتاری کے ساتھ چلتی رہتی ہیں ان بائیک والوں کی اچانک شارپ کٹنگ, تیزرفتاری, رانگ سائیڈ اوور ٹیک کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہے اس لئے روڈ سیفٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اس طرح کی کاروائیاں کرتے رہیں گے۔

تاکہ تمام مسافروں کے سفر کو محفوظ اور آسان بنایا جا سکے ۔دوسری جانب مذکورہ افسران کی ایسی کاروائی کرنے پر ایڈیشنل آئی جی ساتھ ریجن ڈاکٹر آفتاب احمد پٹھان اور سیکٹر کمانڈر زبیر انور نے افسران کو شاباش دی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں