کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے گلشن حدید کے تمام سرکاری و نجی ہسپتالوں میں فوری طور پر او پی ڈیز بند کی جارہی ہیں، غلام مرتضیٰ بلوچ

ان ہسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے طبی عملہ موجود رہے گا، صوبائی وزیر

جمعہ 3 اپریل 2020 22:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2020ء) صوبائی وزیر برائے انسانی بستیوں و خصوصی ترقی غلام مرتضیٰ بلوچ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے گلشن حدید کے تمام سرکاری و نجی ہسپتالوں میں فوری طور پر او پی ڈیز بند کی جارہی ہیں۔ ان ہسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے طبی عملہ موجود رہے گا۔ یہ بات انہوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ کی ہدایت پر کرونا وائرس سے متعلق ڈپٹی کمشنر ملیر کے دفتر میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ملیر شھزاد فضل عباسی , ڈی ایچ او ملیر ڈاکٹر احمد علی میمن سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی ایچ اور ملیر ڈاکٹر احمد علی میمن نے ڈسٹرکٹ ملیر میں پانچ کورونا پازیٹو کیسز آنے کے متعلق آگاہی دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ لانڈھی میں دو مریض اور گلشن حدید میں تین کورونا پازیٹو کیسز آئے ہیں۔

صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ نے گلشن حدید میں ڈاکٹر سمیت تین افراد میں کورونا پازیٹو ہونے پر گلشن حدید میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں او پی ڈیز کو فوری طور بند کرنے کی ہدایت۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلشن حدید کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملہ موجود رہے گا جو صرف ایمرجنسی دیکھے گا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے انسانی بستیوں غلام مرتضیٰ بلوچ نے ضلع ملیر کی عوام سے درخواست کی کہ کراچی میں لوکل ٹراسمیشن سے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث عوام سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے گھروں میں رہیں کیونکہ کورونا وائرس کا کوئی اور علاج نہیں سوائ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام سندھ حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے لاک ڈائون پر مکمل عمل کریں۔ اس تعاون کے زریعے ہی ہم کورونا وائرس پر قابو پاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کورونا وائرس کے لئے جامع منصوبے پر کام کر رہی ہے اور جلد روزانہ اجرت کمانے والے اور غریب مستحقین کی بھرپور مدد کرے گی۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں