کرونا سے متاثرہ افراد میں ستمبر میں کیش ٹرانسفر کا آغاز کیا جائے گا،سید ممتاز علی شاہ

حکومتِ سندھ نے بجٹ میں سوشل پروٹیکشن کے لئے 34 ارب روپے رکھے ہیں، چیف سیکریٹری سندھ

منگل 4 اگست 2020 23:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2020ء) چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت معاشرتی تحفظ اور معاشی استحکام کے اقدامات پر عمل درآمد کی نگرانی کے لئے قائم اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلی سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ حارث گازدار، سیکریٹری خزانہ سید حسن نقوی، سیکریٹری لائیو اسٹاک اعجاز مہیسر، سیکریٹری سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ، اور سیکریٹری انڈسٹریز نے شرکت کی۔

اجلاس میں کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر شعبوں اور افراد کی بحالی کے متعلق تجاویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بجٹ میں سوشل پروٹیکشن پر توجہ دی ہے اور حکومتِ سندھ نے بجٹ میں سوشل پروٹیکشن کے لئے 34 ارب روپے رکھے ہیں یہ رقم زراعت، لائیو اسٹاک، سمال انڈسٹریز، آسان قرضوں، انفارمیشن ٹیکنالوجی اسارٹ اپس اور کیش ٹرانسفر کی صورت میں عوام تک پہنچائی جائے گی۔

(جاری ہے)

ممتاز علی شاہ نے کہا کہ بجٹ 2020-21 میں زراعت کے لئے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں 25 ایکڑ زمین کے مالک آبادگاروں کو چاول پیداوار کے معیار کو بہتر کرنے کے لئے 1 ارب، فرٹیلائزرز کی مد میں سبسڈی کے لئے 1 ارب اور پیسٹیسائیڈز کے لئے بھی ایک 1 ارب روپے رکھے ہیں۔ انہونے کہا کہ چھوٹے کاروباروں کی بحالی کے لئے آسان قرضے فراہم کرنے کے لئے 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں جو سندھ بینک کے زریعے آسان شرائط پر دئے جائیں گے چیف سیکریٹری سندھ نے مزید کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق اسٹار اپس کے لئے بھی 1200 ملین روپے رکھے گئے ہیں، ممتاز علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ نے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لئے بھی 20 ارب روپے کیش ٹرانسفر کے لئے رکھے گئے ہیں جو آن لائین بینکنگ کے زریعہ لوگوں تک پہنچائے جائیں گے جس کے لئے نادرا سمیت تمام متعلقہ اداروں سے ڈیٹا لیا جائے گا۔

انہونے مزید کہا کہ کیش ٹرانسفر کا آغاز ستمبر سے کیا جائے گا۔ چیف سیکریٹری سندھ کی ہدایت پر محکمہ سروس جنرل ایڈمنسٹریشن نے ادارا شماریات کو ایک لیٹر لکھ کر مردم شمارے کے متعلق ڈیٹا دینے کی درخواست کی ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری لائیو اسٹاک نے لائیو اسٹاک شعبے اور اس سے وابستہ افراد کی ترقی کے لئے جامع پلان پیش کیا، پلان کے مطابق مویشی مالکان کو بریڈنگ اور مصنوعی افزائش نسل کے لئے اچھے جانور خرید کر دئے جائیں گے۔

اس سے دودھ کی پیداوار میں اظافہ ہوگا۔ یوسی سطح پر مصنوعی افزائش نسل کے مراکز قائم کئے جائیں گے۔ مصنوعی افزائش کے متعلق ہر سال 120 افراد کو ٹریننگ بھی کروائی جائے گی۔ اسٹیرنگ کمیٹی نے محکمہ لائیو اسٹاک کا پلان منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ جلد تمام عمل کو مکمل کیا جائے۔ چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت لائیو اسٹاک شعبے کے لئے 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں