آزادی صحافت انسانی حقوق کی بحالی اور قانون کی بالا دستی کو یقینی بنایا جائے،ڈاکٹر شجاع صغیر خان

ہفتہ 25 ستمبر 2021 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2021ء) ممتاز سماجی اسکالر ،دانشور ،سربراہ تحریک ابن آدم و فورسز لورز فورم ڈاکٹر شجاع صغیر خان نے کارکنوں کی تربیتی نشست سے خطاب کے دوران کہا کہ آزادی صحافت ،انسانی حقوق کی بحالی اور قانون کی بالا دستی کو یقینی بنانے کیلئے جدوجہد کی جائے،عوامی مسائل پر توجہ دی جائے اور کوشش کی جائے کہ عوام کو سستا اور فوری انصاف مل سکے۔

اس موقع پر مرکزی رہنماء ناہید خان،راجہ عارف،ڈاکٹر انیلا قیوم،ظفر عباس،صالح محمد خانیو اور عامر ضیاء نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ بہتر یہ ہے کہ تنقید برائے اصلاح ہو اور اپنی غلطیوں کی اصلاح کی جائے ،آج امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں بھی صحافی ،دانشور اور اسکالرز حکومت پر تنقید کرتے ہیں اور اگر حکومت درست سمت کام کرے تو اسے اس تنقید سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں آزادی صحافی کو سلب کرنے کی کوششیں بہت پرانی ہیں،آج اکیسویں صدی میں ہر مہذب ملک میں اظہار خیال ،صحافت کی آزادی اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی بحالی کی کوششیں کی جا رہی ہیں ماضی میں ایوب خان نے نیشنل پرنٹس پریس قائم کیااور اسی جگہ زرد صحافت ،گٹر پرنس،اور چمچہ گیری اور بلیگ میلنگ کی روایت کو عروج بخشا اور یہی قدغن بنا کر مرحوم جنرل ضیاء الحق نے بھی صحافیوں کو قید و بند کا شکار بنایا ۔

بلکہ انہیں سر عام کوڑے بھی مارے گئے مگر اس کے باوجود آج اداروں نے آزادی صحافت کا پرچم بلند کیا قید و بند کی صعبتیں برداشت کیں اور مفاہمت سے کام لیتے ہوئے ملک میں جمہوری اداروں کو پروان چڑھوایا،آج بھی مسلسل مہنگائی اور بیروزگاری نے سفید پوش طبقے کو متاثر کیا ہوا ہے جس کی تبدیلی کیلئے کام کرنا ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں