مردم شماری کا اصل مسئلہ ٹیکنالوجی نہیں بلکہ بد دیانتی اور دھاندلی ہے، حافظ نعیم الرحمن

فیلڈ ورک یہ سب فراڈ ہے کیونکہ اصل میں مردم شماری کو DEJUREبنیادوں پر ہی کرائے جانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں مردم شماری دنیا بھر میں رائج ڈی فیکٹو DEFECTOاسٹینڈرڈ کے تحت کرائی جائے اور جو شہری جہاں موجودہو اسے وہیں شمار کیا جائے

جمعہ 15 اکتوبر 2021 23:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے نئی مردم شماری میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی اطلاعات اور اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کا اصل مسئلہ ٹیکنالوجی نہیں بلکہ بددیانتی و دھاندلی اور اہل کراچی کا حق مارنے کی ذہنیت و سوچ ہے، ٹیکنالوجی استعمال ہو، عملے کی فراہمی ہو یا فیلڈ ورک یہ سب فراڈ اور دکھاواہے کیونکہ اصل میں مردم شماری کو DEJUREبنیادوں پر ہی کرائے جانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں،جیسا کہ پہلے نادرا کے ڈیٹا بیس کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی تھی اور اس کے ذریعے کراچی کی اصل اور حقیقی آبادی پر حسب ِ سابق ڈاکہ ڈالا جائے گا اور صرف دکھاوے کے لیے خانہ شماری اور گھر گھر مردم شماری کا کھیل کھیلا جائے گا، جو ایک انتہائی گھنانا اور کراچی دشمن طرز عمل ہے اور اس عمل میں شریک تمام قوتیں اس کی ذمہ دار ہیں۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مردم شماری دنیا بھر میں رائج ڈی فیکٹو DE-FACTOاسٹینڈرز کے تحت کرائی جائے اور مردم شماری کے دن جو شہری جہاں موجودہو اسے وہیں شمار کیا جائے ، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مردم شماری کے لیے جوطریقہ کار طے کیا گیا ہے اس فیصلے کی اصل ذمہ دار پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم ہیں، پی ٹی آئی وفاق میں حکمران ہے اور اس نے کراچی سے بھی نشستیں حاصل کی ہیں، کراچی کے ساتھ حق تلفی میں یہ دونوں برابر کی شریک ہیں اور ایم کیو ایم تو حکمران طبقے کا وہ ہتھیار ہے جس کے ذریعے ملک کا حکمران طبقہ کراچی کے ساتھ سیاسی اور معاشی کھلواڑ کر رہاہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا کردار بھی دورخااور دکھاوے کا ہے ان کی طرف سے بیانات تو دیئے جاتے ہیں مگر عملا خاموشی اختیار کی جاتی ہے، کیونکہ اگر کراچی کی اصل اور صحیح آبادی شمار ہو گئی تو قومی و صوبائی اسمبلی میں کراچی کی نمائندگی بھی بڑھ جائے گی اور تمام حکمران طبقوں کی کراچی کو محدود کرنے کی طے شدہ سیاست کا توازن بدل جائے گا۔

کراچی کی حقیقی نمائندگی اور کردارنہ صرف وفاق میں نمایاں کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں آجائے گا بلکہ سندھ بھر میں بھی جاگیرداروں کی آمریت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے سامنے حکمران پارٹیوں اور حکمران ٹولے کے اس کراچی دشمن اور گھنانے کھیل کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔ کراچی کے عوام اب اپنے ساتھ حق تلفی اور نا انصافی کو ہر گز قبول نہیں کریں گے، جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک میں اہل کراچی کے نمائندہ افراد اس فراڈ کو مسترد کر چکے ہیں اورمطالبہ کرتے ہیں کہ مردم شماری اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی طور پر مسلمہ قوانین کے تحت کی جائے تاکہ کراچی اور ملک بھر کے عوام کا اعتماد اس مردم شماری پر بحال ہو سکے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں