دکھی انسانیت کی خدمت بہت بڑ ا صدقہ جاریہ ہے،صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی

حقوق اللہ کے ساتھ دکھی انسانیت کی بلاتفریق خدمت من حیث الامت سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،چیئرمین سینئر سیٹزنزکونسل آف پاکستان

جمعہ 29 مارچ 2024 17:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2024ء) دکھی انسانیت کی خدمت بہت بڑ ا صدقہ جاریہ ہے ،حقوق اللہ کے ساتھ دکھی انسانیت کی بلاتفریق خدمت من حیث الامت سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،رمضان المبارک رحمتوں برکتوں کا مہینہ ہے ،رمضان المبارک ہمیں ایثار، صبر، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے ،جیلانی ویلفیئر ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ)اس ماہ میں سفید پوش،غریب اور نادار افراد کو کپڑے،راشن افطاری سحری اور نقد رقم کی فراہمی کو ہر سال کی طرح اس سال بھی جاری رکھے ہوئے ہے، مستحقین کی مدد کواپنا فرض سمجھتے ہیںعوام کو چاہیے کہ اپنی زکوة اور صدقات کے ذریعے دکھی انسانیت کی خدمت کریں،ان خیالات کا اظہار سینئر سیٹزنزکونسل آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے سماجی تنظیم جیلانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کی طرف یکم رمضان سے 30 رمضان تک ڈیفنس میں جیلانی افطار سحر کیمپ کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقع پرجیلانی ویلفیئر ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ)کے چیئرمین معروف سماجی رہنماء پیر سید خرم شاہ جیلانی اور ان کی ٹیم نے جیلانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کی کارکردگی سے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تنظیم گزشتہ 12سال سے بلا امتیاز دکھی انسانیت کی خدمت کر رہی ہے،رمضان المبارک ہمیں ایثار، صبر، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اپنی خوشیوں میں غریبوں کو بھی شامل کریں روزہ رکھنے کا مقصد دوسروں کے دکھ درد کو محسوس کیا جائے،ماہ رمضان میں تنظیم کی جانب سے راشن کی تقسیم اورسحر ی وافطاری کا عمل بھی جاری ہے تاکہ معاشی تنگ حالی کا شکار خاندان ذہنی آسودگی کے ساتھ رمضان گزار سکیں، افطار و سحر کیمپ میں روزانہ 300 سے ذائد مرد و خواتین کو افطاری و سحری کی سہولت مہیا کی جارہی ہے، صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے پیر سید خرم شاہ جیلانی اور ان کی ٹیم کی بلا امتیاز رنگ ونسل خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک ہمیں ایثار، صبر، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ اختتام پذیرہے اور ضرورت امر کی ہے کہ ان مبارک ساعتوں میں ہم اپنی زندگیوں سے غلطیوں کو نکال باہر کریں۔

(جاری ہے)

اور اپنے ہر عمل کو اتباع رسالت ﷺ میں ڈھال لیں دنیاوی زندگی میں ہم نے جو اعمال دکھاوے کے لیے اختیار کر رکھے ہیں وہ بارگاہ الٰہی میں مقبول نہ ہوں گے کیونکہ وہ نہاں خانہ دل میں موجود سب کچھ جانتا ہے ان کا کہنا تھا کہ آج ہم اس حد تک چلے گئے ہیں کہ اس عارضی دنیا کے لیے ہم حلال وحرام کی تمیز کیے بغیر مال اکٹھا کرنے میں لگے ہیں جسے ہم نے چھوڑ کر جانا ہے۔

اسی دوڑ میں ہم نے حقوق وفرائض کی تمیز ختم کر دی ہے۔معاشی اور معاشرتی زندگی ایسی ہوگئی ہے کہ جیسے ہم لوگ جنگل میں رہ رہے ہوں اسی وجہ سے ہم سب اس تکلیف سے گزر رہے ہیں یاد رکھیں جس راہ پر ہم چل رہے ہیں اس کا انجام بہت بھیانک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ابھی بھی وقت ہے کہ ہم اپنے آپ کو توبہ کی طرف لے آئیں۔رمضان کا مہینہ ہمدردی کا مہینہ ہے‘ عوام کو چاہیے کہ اپنی زکوة اور صدقات کے ذریعے دکھی انسانیت کی خدمت کریں، دکھی انسانیت کی خدمت بہت بڑ ا صدقہ جاریہ ہے، بے سہارا، نادار اور غریب لوگوں کی خدمت کے ذریعے دنیا و آخرت کی کامیابیوں کو سمیٹنا اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کوحاصل کیا جا سکتا ہے آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں