کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم

کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے،3دن میں تمام تجاوزات ختم کرکے رپورٹ پیش کی جائے پبلک پر حملے ہوتے رہیں اور آپ محفوظ رہیں یہ کہاں کا قانون ہی تو چلے جائیں کہیں اور خالی کردیں یہ جگہ، کہیں محفوظ جگہ چلے جائیں،چیف جسٹس بتائیں تفصیل یہ جناح کورٹ کس قانون کے تحت رینجرز کو دیا ہی ہٹائیں یہ سب، چھوٹے لوگوں کے گھر توڑ دیئے یہ بھی ہٹائیں، بعد میں معاوضہ دے دیجیے گا،دوران سماعت ریمارکس

جمعرات 25 اپریل 2024 18:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے گورنر ہاوس، وزیرِ اعلی ہاوس، رینجرز ہیڈ کوارٹر سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں اور تجاوزات ہٹانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے۔

سپریم کورٹ نے 3 دن میں تمام تجاوزات ختم کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر)منصوبے کے متاثرین کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو متاثرین کا معاملہ دیکھنے کی ہدایت کردی۔چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سے کہا کہ سرکار جہاں انکروچمنٹ کرتی ہے وہاں زیادہ سزا ہونی چاہیے، آپ دیکھتے نہیں کہاں سے آتے ہیں آپ نیول ہیڈ کوارٹرز، گورنر ہاؤس، چیف منسٹر ہاؤس، رینجرز ہیڈکوارٹرز سب نے فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ کیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ سیکیورٹی کے ایشوز ہیں ، بم حملے ہوئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پبلک پر حملے ہوتے رہیں اور آپ محفوظ رہیں یہ کہاں کا قانون ہی تو چلے جائیں کہیں اور خالی کردیں یہ جگہ، کہیں محفوظ جگہ چلے جائیں، بتائیں رینجرز ہیڈکوارٹر کہاں ہے اور فٹ پاتھ کہاں ہی جگہ جگہ سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں میئر بھی آئے ہوئے تھے کہاں ہیں بجلی کے کھمبے گراتے ہیں وہ پوری سڑک کھول کر چلے جاتے ہیں، سیکیورٹی کے نام پر بند مت کریں سڑکوں کو، اگر زیادہ ڈر لگتا ہے تو کہیں ریموٹ ایریا میں جاکر بیٹھ جائیں، دنیا میں کہیں ہوتا ہے ایسا جائیں امریکا اور دیکھ کر آئیں۔

چیف جسٹس نے کے ایم سی وکیل سے کہا کہ آپ کیوں نہیں ہٹاتے رینجرز ہیڈکوارٹر کے سامنے سے تجاوزات کل لگاتے ہیں کیس، بتائیں تفصیل یہ جناح کورٹ کس قانون کے تحت رینجرز کو دیا ہی ہٹائیں یہ سب، چھوٹے لوگوں کے گھر توڑ دیئے یہ بھی ہٹائیں، بعد میں معاوضہ دے دیجیے گا، تھوڑی سی زندگی ہے اس کو بچاتے رہیں کیا طریقہ ہے وی آئی پی بنے پھرتے رہیں، میں نے تو منع کردیا ہے میرے لیے روٹ نا لگائیں، آئی جی کو کہا ہے اب روٹ لگائیں گے تو توہین عدالت کا نوٹس کریں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ گورنر ہاس کے اندر رکھ دیں کنٹینرز باہر کیوں رکھتے ہیں پبلک کو پریشان کرنا چاہتے ہیں، ہم کہتے ہیں سپریم کورٹ کے سامنے اگر انکروچمنٹ ہے تو وہ بھی توڑ دیں، رکاوٹیں ہٹانے میں جو اخراجات آئیں، کے ایم سی متعلقہ ادارے کے سربراہ سے وصول کرے۔سپریم کورٹ نے رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر ہاس، سی ایم ہاس سمیت سرکاری اور نجی عمارتوں کے باہر سے تین دن میں رکاوٹیں اور تجاوزات ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ نے تمام متعلقہ اور سیکیورٹی اداروں کو عدالتی حکم کی کاپی بھیجنے کی ہدایت کی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وفاقی اداروں کو آگاہ کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ہدایت کی کہ کسی کو عوام کی آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں، راستے بند کرنا اور رکاوٹیں ڈالنا غیر قانونی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت خود تجاوزات کھڑی کررہی ہیں، کے ایم سی کی جو سڑکیں ہیں کلیئر کردیں، رینجرز کو ہدایت کردی جائے۔

عدالت نے کراچی میں سوکھے درختوں کی جگہ نئے درخت لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پیدل چلتے ہیں ان سے پوچھیں کس تکلیف میں ہیں۔علاوہ ازیں عدالت میں غیرقانونی عمارت تجوری ہائٹس کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے پوچھنے پر وکیل نے بتایا کہ تجوری ہائٹس گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا ہے۔چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ عدالت نے تین ماہ میں متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، آپ لوگوں کے پیسے واپس کریں۔ بلڈر کے وکیل نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جاچکا ہے جو رہ گیا ہے اسے بھی دے دیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں