c ملازمین جامعہ کے قلم چھوڑ ہڑتال کا باقاعدہ آغاز

ًانتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار،احتجاج کے پہلے روز ہی ملازمین کو وضاحتی خط دینے شروع کردیئے ذ*وضاحتی خطوط کا اجراء انتظامیہ کی آمرانہ سوچ کی عکاسی ہے۔ملازمین جامعہ

پیر 29 اپریل 2024 22:25

4 کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) جامعہ کراچی کے ملازمین نے پیر کے روز اپنے جائزمطالبات کی منظوری تک قلم چھوڑ ہڑتال جاری رکھنے کا آغاز کردیا،احتجاج کے پہلے روز ہی انتظامی عمارت کا سبزہ زار ملازمین جامعہ نے کچاکچ بھرکے یہ بتادیا ہے کہ اب ہم مزید اپنی حق تلفی برداشت نہیں کرسکتے۔احتجاج میں انجمن اساتذہ کے صدر اور کابینہ کی شرکت نے ملازمین جامعہ کے احتجاج کو چارچاند لگادیئے۔

احتجاج میں اے پی ایم ایس اواور سندھ ستھ شاگرد کے وفدنے بھی اظہاریکجہتی کی۔ملازمین جامعہ کو ملنے والا لیو انکیشمنٹ، 35 فیصد تنخواہوں میں اضافے، بچوں کی فیس،ایرئیرزز اور دس سال سے تعطل کے شکار ترقیوں کے لیے ملازمین نے قلم چھوڑ ہڑتال کا آغازکیاہے جس کی وجہ سے دفاتر میں کام ٹھپ اور مختلف شعبہ جات میں ہونے والی لیبز نہ ہوسکیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پرانجمن اساتذہ کے صدر پروفیسرڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ ٹیچرز سوسائٹی پہلے ہی ایک ہفتے سے ایوننگ پروگرام کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔

ہمارا مطالبہ بھی لیو انکیشمنٹ اور ایرئیرز کا ہے جو گزشتہ 10 ماہ سے واجب الادا ہیں اور انتظامیہ حیلے بہانے کر کے ان سے انکاری ہے۔ ڈاکٹر شاہ علی القدر نے مزید کہا کہ منگل سے اساتذہ بھی بھرپور تعداد میں اس احتجاجی کیمپ کا حصہ بنیں گے تو حاضرین کا جوش دیدنی تھا اور ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے کے نعروں سے کیمپ گونج اٹھا۔رکن سنڈیکیٹ ڈاکٹر ریاض احمد نے کہا کہ ملازمین نے کامیاب ہڑتال اور ہر گروپ کے ملازمین کو یکجا کر کے جامعہ میں تاریخ رقم کر دی ہے۔

یہ اتحاد صرف یونیورسٹی میں ہی نہیں بلکہ کراچی اور ملک بھر میں سرکاری ملازمین کی اجرتوں میں کٹوتیوں کے خلاف اعلان جنگ بن کر ابھرے گا۔مور گروپ کے ڈاکٹر انور اقبال نے کہا کہ سنڈیکیٹ سے منظور شدہ لیو انکیشمنٹ اور حکومت کی جانب سے سیلری میں 35 فیصد اضافے کے چار ماہ کے واجبات روک کر رکھنا ایک غیر قانونی اقدام ہے۔ فنڈز کا رونا بہت عرصے سے سن لیا جبکہ یونیورسٹی کا بجٹ خسارے میں بھی نہیں۔

نیوٹرل گروپ کے شکیل گبول نے کہا کہ ملازمین کا اجتماع اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ہم متحد ہیں اور اب انتظامیہ کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں۔انصاف پسند گروپ کے صدر افتخار احمد نے کہا کہ ہم انجمن اساتذہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی ملازمین کی طرح شام سے بڑھ کر صبح کی قلم چھوڑ ہڑتال کا ساتھ دیں۔ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر عرفان خان نے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرٹس آڈیٹوریم میں ایمپلائز ِز ویلفیئر ایسوسی ایشن اور ملازمین کے تمام گروپس پر مشتمل جنرل باڈی اجلاس ہوا جس میں تمام گروپس اور ملازمین کی باہمی مشاورت سے مطالبات کی منظوری تک قلم چھوڑ ہڑتال کا فیصلہ کیاگیا۔

عرفان خان نے کہا کہ ملازمین جامعہ کو اپنے جائز مطالبات کی منظوری کے لئے ایمپلائزویلفیئر ایسوسی ایشن کے پرامن احتجاج میں شرکت کی پاداش میں جو وضاحتی خطوط جاری کئے گئے اس سے ملازمین جامعہ کے حوصلوں کو پست اور انہیں ڈرایانہیں جاسکتا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں