نقیب اللہ قتل کیس،اہم گواہ اور عینی شاہد اپنے بیان سے منحرف

گواہ کے بیان پر جرح سے متعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ ،عدالت کی تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت،مزید سماعت 4 مئی تک ملتوی

منگل 30 اپریل 2024 17:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ اورعینی شاہد کے بیان کے بعد کیس نے نیا موڑ لے لیا۔منگل کونقیب اللہ قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی، سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت، شعیب شوٹرودیگرملزمان کوعدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت کیس نے نیا موڑ لے لیا،اہم گواہ اور عینی شاہد اپنے بیان سے منحرف ہوگیا، گواہ ہیڈ کانسٹیبل راجا جہانگیرنی7ملزمان کوشناخت کرنے سے انکار کردیا، امان اللہ مروت اور شعیب شوٹرسمیت 7 ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کیا۔

گواہ راجاجہانگیر نے بیان میں کہا مجھ سے زبردستی بیان لیا گیا تھا، اعلی حکام کے دبائو پر پولیس کے تحریری بیان پر دستخط کیے تھے۔گواہ کے منحرف ہونے پر پراسیکیوشن کی گواہ کا نام واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم گواہ راجا جہانگیر کا نام واپس لینا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

پراسیکیوشن نے بتایا کہ سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار سمیت 18 پولیس افسران و اہلکاروں کو بری کیا جاچکا ہے جبکہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 7 پولیس افسران و اہلکار مفرور تھے تاہم مفرور ملزمان نے اے ٹی سی کے فیصلے کے بعد خود کو سرینڈر کیا تھا، شعیب شوٹر ضمانت پرہیں اور امان اللہ مروت سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں۔

وکیل صفائی نے گواہ کا نام واپس لینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ کا نام واپس نہیں لیا جاسکتا ، گواہ کے بیان پر جرح کی ہدایت دی جائے۔عدالت نے وکیل کی گواہ کے بیان پر جرح سے متعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا اور تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت 4 مئی تک ملتوی کردی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں