دھاندلی کے باوجود پی بی 40پر پندرہ ہزار ووٹ ہمارے حق میں پڑنا حق و سچ کی فتح ہے ،میر شفیق الرحمن مینگل

عوام میں شعور وآگاہی آچکی ہے ، غربت و پسماندگی سے چھٹکارے کیلئے حق و سچ کاساتھ دینا ناگزیر ہے ، سیاسی و قبائلی شخصیت

منگل 16 اکتوبر 2018 18:20

کوئٹہ /خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) سیاسی و قبائلی شخصیت میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاہے کہ وڈھ حلقے کے عوام نے اتحادوں کے مینار کے مقابلے میں ہمیں بھاری اکثریت سے ووٹ دیکر یہ ثابت کردیا ہے کہ غرور او ر دورغوگوئی کی سیاست زوال پذیرہورہی ہے ،دھاندلی کے باوجود پی بی 40پر پندرہ ہزار ووٹ ہمارے حق میں پڑنا حق و سچ کی فتح ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہماری کامیابی ہے ،ہمارے مخالفین کوعلماء کا اتحاد،اسٹیبلشمنٹ، سول انتظامیہ اور دیگراختیار داروں کی حمایت حاصل تھی اور مذید برآں دھاندلی کا بھی انہوںنے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ، اس کے باوجودیہاں کے عوام نے ہمیں جس بڑے پیمانے پرووٹ دیا ہے وہ استحصالی قوتوں کی صفوں میں شگاف ڈالنے کے لئے کافی ہے ،یقینا وڈھ کے عوام تبدیلی کی جانب بڑھ رہی ہے ، عوام میں شعور وآگاہی آچکی ہے کہ انہیں غربت و پسماندگی سے نکلنا ہے تو وہ حق و سچ کا دیں،اس حلقے میں پسماندہ سوچ انقلابی سوچ میں تبدیل ہورہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے ووٹرز کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ سے میر نعمت اللہ بزنجو ، مولانا عبدالرحمان بزنجو ، ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔ میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاکہ 14اکتوبر کا دن ہمارے لئے ہمیشہ فتح کا دن ثابت ہوگا کہ اس تاریخی دن پر حلقہ پی بی 40کے عوام نے ہمیں بھاری اکثریت سے ووٹ دیکر سب کو انگشت بدندان کردیا ہے۔ کیا یہ انقلاب کی نوید نہیں ہے کہ وڈھ کی سیٹ کو اپنی جاگیر سمجھنے والوں کو اس الیکشن میں گھر گھر جانا پڑا ، حتیٰ کہ بعض گھروں میں یہ لوگ قرآن لیجا کر لوگوں کو منتیں کرتے رہے ہیں ۔

تاہم یہ ہماری اخلاقی فتح تھی جو کہ حلقے کے عوام نے ہمیں ووٹ دیکر شرف بخشا ۔انہوں نے کہاکہ ہم سیاسی و جمہوری لوگ ہیں اور سیاست کی زبان میں بات کرنے کوہی اپنی شان سمجھتے ہیں ، اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ موقع دیا ہے کہ ہم مظلوم و محکوم عوام کی رہنمائی و سرپرستی کریں ، اس حلقے کے عوام کا کیا قصور ہے کہ جو قیام پاکستان سے اب تک زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہوتے آرہے ہیں ، نہ یہاں سڑکیں ہیں نہ ہی پینے کا صاف پانی و تعلیم صحت کی سہولیات میسر ہیں ، اس حلقے کے عوام کا بھی حق بنتا ہے کہ انہیں بھی زندگی کی سہولیات ملے جو کہ ملک کے دوسرے علاقوں کے عوام کو ملتی ہیں ، انہوںنے کہاکہ ہم اس لیئے میدان میں ہیں کہ عوام کی ہم خدمت کریں اور انہیں اس محکومیت سے نکال باہر کردیں ، انہیں آذادانہ سوچ فراہم کریں ، اس حلقے سے بھی ڈاکٹر ز ، انجینئرز بنیں ، یہاں کے نوجوان بھی تعلیم یافتہ ہوں ہماری سیاست و جدوجہد کی منزل بھی یہی عوام کی خدمت ہے ۔

میر شفیق الرحمان مینگل نے کہاکہ افغان مہاجرین کا انخلاء ہماری پالیسی کا حصہ ہے ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جو افغان مہاجرین ملک میں رہائش پذیرہیں ان کو باعزت طریقے سے واپس ان کے ملک بھیجا جائے ، وزیراعظم عمران خان نے افغان مہاجرین کے حوالے سے جو بیان جاری کیا تھا اسے ہم بالکل تسلیم نہیں کرتے ہیں ، نہ ہی ہم چاہتے ہیں کہ افغان مہاجرین بلوچستان کی آبادی پر اثر انداز ہوں ۔انہوںنے شرکاء مجلس سے نعرہ تکبیر اللہ اکبر ،پاکستان زندہ باد اور بلوچستان پائندا باد کا نعرہ بھی لگوایا ،اور مذید یہ کہا کہ آج خوشی کا مقام ہے اور ہمیں خوشی منانا چاہیے کہ ہماری اخلاقی فتح ہوئی ہے ۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں