قبائلی جرگے نے چوروں کی نماز جنازہ پر پابندی عائد کردی

چور کو دیکھتے ہی گولی ماری جائے گی، چور کے قتل کی صورت میں خاندان والے اس قتل کا بدلہ نہیں لیں گے، جرگے کا فیصلہ

Shehryar Abbasi شہریار عباسی پیر 25 جنوری 2021 19:56

قبائلی جرگے نے چوروں کی نماز جنازہ پر پابندی عائد کردی
خیبر (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 25 جنوری 2021ء) چوری کی اسلام میں سخت سزا رکھی گئی ہے، لیکن صوبہ خیبرپختونخوا کے ایک جرگے نے چور کے لیے سخت ترین سزا کا اعلان کردیا ہے، جرگے نےفیصلہ کیا ہے کہ چور کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے، جبکہ چور کی نماز جنازہ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں قبائلی جرگے نے چوروں کی نماز جنازہ پر پابندی عائد کردی ہے۔

جرگے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ قتل ہونے والے چوروں کا انتقام بھی نہیں لیا جائے گا۔ ضلع خیبر کے قبائلی جرگے میں متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چور کو دیکھتے ہی گولی ماری جائے گی جبکہ اس کے خاندان والے اس قتل کا بدلہ نہیں لیں گے۔ چور کی نمازہ جنازہ پر مکمل پابندی ہوگی اور کوئی بھی چور کی نمازہ جنازہ میں شرکت نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں گزشتہ کچھ عرصے سے چوروں نے لوگوں کا جینا حرام کر دیا ہے۔

اس سسلے میں مقامی عمائدین نے متعدد مرتبہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی توجہ بھی دلائی مگر وارداتیں کم ہونے کے بجائے تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔گزشتہ رات کی چوری ڈکیتی سے تنگ آکر مقامی قبیلہ سپاہ نے اتوار کو اسپین قبر کے مقام پر گرینڈ جرگہ منعقد کیا جس میں قبیلہ سپاہ کے تینوں ذیلی شاخوں کے مشران نے شرکت کی۔اس موقع پر جرگے نے قبیلے کے چیدہ افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو ان فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنائے گی اور اس سلسلے میں پولیس، ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرے گی۔

واضح رہے کہ قبائلی علاقوں میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ جرگوں کے فیصلوں کو بھی خاصی اہمیت حاصل ہے۔ جرگے کے عمائدین مل بیٹھ کر کسی معاملے پر اتفاق کر کے نیا قانون لاگو کر سکتے ہیں۔

خیبر ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں