خواتین کی انتخابی عمل میں شرکت کو بڑھانے کے لئے ابھی مزید کام کرنا ہوگا،سرمدرشید

جمعہ 17 اگست 2018 23:42

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2018ء) غیر سرکاری تنظیم عورت فائونڈیشن کے پروگرام آفیسر سرمد رشید نے حالیہ الیکشن کے حوالے سے کوہاٹ کے قومی اور صوبائی حلقوں کے کل ڈالے گئے انتخابی نتائج کاتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن 2018 ء میں ٹرن آئوٹ بہتر رہا ہے ووٹوں کی شرح 38.94 فیصد سے رہی مگر خواتین کی انتخابی عمل میں شرکت کو بڑھانے کے لئے ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس جنرل الیکشن 2018 ء کوھاٹ میں خواتین کے ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 33 فیصد سے زیادہ رہی جو ماضی کے مقابلے میں بہتر ہے مگر اسکومزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 میں خواتین کے لئے سازگار ماحول کی فراہمی کے پراجیکٹ پر عملدرآمد کے دوران اکٹھے کئے گئے ہیں اس پراجیکٹ کے لئے معاونت خیبرپختونخوا گورننس پراجیکٹ کے ذریعے یو ایس ایڈ نے فراہم کی پراجیکٹ کا مقصد خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں ‘چار اضلاع ‘بنوں‘ کوھاٹ ‘ پشاور اور صوابی کی کمیٹیوں پر برائے وقار نسواں اور سوسائٹی تنظیموں کی استعداد کاری کرنا تھا تاکہ وہ انتخابات سے قبل کی سرگرمیوں کی نگرانی کرسکیں اور انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت کی اہمیت کے حوالے سے عوام کی معلومات کو مزید بڑھا سکیں اسکے علاوہ خصوصاً خواتین تک الیکشن ایکٹ 2017 ئالیکشن کے قواعد وضوابط اور ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار کے حوالے سے معلومات پہنچانا بھی پراجیکٹ کے بنیادی مقاصد میں شامل تھا اس سلسلے میں پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں اور عورت فائونڈیشن کے درمیان تعاون کے لئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس سے ضلعی کمیٹی برائے وقار نسواں ‘کوھاٹ کی چیئرپرسن نجمہ شبیر اور عورت فائونڈیشن کے پروگرام آفیسر سرمد رشید نے کہا کہ 2018 ء کے انتخابات کے لئے بہتر اقدامات کی وجہ سے خواتین کی انتخابی عمل میں شرکت کافی بہتر رہی ہے مگر اسکومزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ کوھاٹ کے قومی اور صوبائی حلقوں کے کل ڈالے گئے انتخابی نتائج کاتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن 2018 ء میں ٹرن آئوٹ بہتر رہا ہے ووٹوں کی شرح 38.94 فیصد سے رہی مگر خواتین کی انتخابی عمل میں شرکت کو بڑھانے کے لئے ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس جنرل الیکشن 2018 ء کوھاٹ میں خواتین کے ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 33 فیصد سے زیادہ رہی جو ماضی کے مقابلے میں بہتر ہے مگر اسکومزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے انہوںنے نادرا اورالیکشن کمیشن پر زور دیا کہ خواتین کے شناختی کارڈز بنانے اوران کی ووٹررجسٹریشن کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں کیونکہ ہر طبقے کی بلاامتیاز شرکت ہی معاشرے میں جمہوری اقدار کوفروغ دے سکتی ہے۔

یو ایس ایڈ اپنے وسیع منصوبے خیبرپختونخوا گورننس پراجیکٹ کے تحت اس اقدام کی معاونت کر رہاہے جس کا مقصد علاقے میں طرز حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے عوامی اور سول سوسائٹی اداروں کومضبوط کرنا ہے۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں