کوہستان وڈیو اسکینڈل کا 6 سال بعد ڈراپ سین ،ْ ملزمان نے لڑکیوں کے قتل کا اعتراف کرلیا

منگل 4 دسمبر 2018 17:11

کوہستان وڈیو اسکینڈل کا 6 سال بعد ڈراپ سین ،ْ ملزمان نے لڑکیوں کے قتل کا اعتراف کرلیا
کوہستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2018ء) کوہستان وڈیو اسکینڈل کا6سال بعد ڈراپ سین ہوگیا ،ْگرفتار 4ملزمان نے لڑکیوں کے قتل کا اعتراف کر لیا۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) افتخار خان کے مطابق گرفتار ملزمان عمر خان، مولانا حبیب الرحمان، سمیر اور شبیر نے اعترافی بیان میں کہا کہ 3لڑکیوں کو فائرنگ کر کے قتل کیا،2 زندہ ہیں، لڑکیوں کی لاشیں نالہ چوڑ میں بہا دی تھیں۔

اس سے پہلے پولیس نے کوہستان وڈیو اسکینڈل میں جرگے کے حکم پر 5 لڑکیوں کو قتل کرنے والے 4 افراد کو گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کردیا ہے۔2012 میں کوہستان کے ایک نوجوان نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے 2 چھوٹے بھائیوں نے شادی کی ایک تقریب کے دوران رقص کیا جس پر وہاں موجود خواتین نے تالیاں بجائیں۔

(جاری ہے)

موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو بعد میں مقامی افراد کے ہاتھ لگ گئی، جس پر جرگے نے ویڈیو میں نظر آنے والی پانچوں لڑکیوں کے قتل کا حکم جاری کیا، جرگے کیحکم پر عمل کیا گیا اور پانچوں لڑکیوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق لڑکیوں کو قتل کرنے والے چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ۔ گرفتار ملزمان کی شناخت عمر خان، سفیر، سرفراز اورسائپر کے نام سے ہوئی ہے۔ گرفتار ملزمان کے خلاف 202، 201، 419، 420، اور 364 دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزمان کا مقامی عدالت سی8 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ۔

کوہستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں