ملک میں معاشی انقلاب لانے کیلئے عوامی مفادات اور سٹیک ہولڈر کی مشاورت کی ضرورت ہے : ٹیکس ماہرین

ملکی ترقی کاراز ٹیکسز پر مبنی ہوتا ہے اور ٹیکسز میں خلاء موجود ہے صرف ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے ، سروے رپورٹ

ہفتہ 18 اگست 2018 16:54

ملک میں معاشی انقلاب لانے کیلئے عوامی مفادات اور سٹیک ہولڈر کی مشاورت کی ضرورت ہے : ٹیکس ماہرین
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) کسی بھی ملک کی ترقی کاانحصار ٹیکسز پر مبنی ہوتا ہے، تاجر برادری اور سٹیک ہولڈر ٹیکسز میں اہم کردار کرتے ہیں اس لیے ٹیکس نظام میں بہتری کیلئے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت وقت کی ضرورت ہے یہ باتیں ٹیکس سروے رپورٹ اور ٹیکس اور عوام پروگرام میں ٹیکس قوانین ماہر منعم سلطان صدر لاہور ٹیکس بار، زاہد عتیق چوہدری سینئر نائب صدر پاکستان ٹیکس بار ، سینئر چارٹر اکائونٹنٹ ہارون احمد ملک ، سید حسن علی قادری، رانا منیر حسین سابق صدر پاکستان ٹیکس بار، وفاقی چیمبر ممبر وقار احمد میاں، سابق نائب صدر کاشف انورلاہور چیمبر آف کامرس، نعیم خان ، مامون نثار، عاشق علی رانا، احسن ورک جنرل سیکرٹری شیخوپورہ ٹیکس بار سمیت دیگر نے کیں۔

اُنکا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی بحران بڑھنے کا خدشہ ہے وہاں غیرملکی قرضوں سے نجات حاصل کرنا بھی وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

نئی حکومت کیلئے کئی چیلنجز کا سامنا ہے ،حکومتی خزانہ خالی ہے اور ملک میں بزنس ایکٹوٹی نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پٹرول اور ڈالر کی قیمتیں عام آدمی کا جینا دوبھر کر دیں گی۔ ٹیکس ماہر کا کہناتھا کہ ملک میں فنانشل ایمر جنسی لگانے کی ضرورت ہے اور لوکل اور چھوٹی انڈسٹری کو فروغ دینے کیساتھ ٹیکس نظام میں بہتری لانا وقت کی اشد ضرورت ہے ، پیٹرولیم مصنوعات میں خود کفیل ہو کر ایمپورٹ پر قابوپایا جا سکتا ہے ، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت انتظامات کرنے کیساتھ اداروں میں کرپشن کے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پر حکومت کو کام کرنا ہو گا ۔

ملک میں ٹیکسزخلاء کو پُر کرنے کیلئے ٹیکس نظام کو بہتر کرنے کیساتھ ساتھ ایف بی آر کے افسران کی سمت کو درست کرنا ہوگا ورنہ نئی حکومت کیلئے یہ چیلنجز عذاب بن جائیں گے اور عوام کی توقعات دم توڑ جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لانگ ٹرم پالیسیاں بنانے کیساتھ ساتھ غیر ملکی قرضوں سے بھی اجتناب کر نا ہوگا عام آدمی سے لیکر خاص تک قانون کی عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ، سیاستدان ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے ملکر ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کا کام کریں ۔

ڈیمز بنانا اسطرح ہے جس طرح ایٹم بم بنایا گیا تھا ۔ ٹیکس ماہرین کا کہنا تھا کہ حکومتی ہدف چار ہزار چارسو سے زائد ارب روپے اکٹھا کرنا ناممکن نہیں لیکن اس کیلئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور ٹیکس دہندگان کے اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایجوکیشن ، بجلی ،پانی عوام کی بنیادی ضرویات ہیں حکومت نے عوام سے جو وعدے کیے ہیں انہیں پورا کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مسائلستان پر قابو پانا حکومت کیلئے کسی جوئے شیر لانے سے کم نہ ہو گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں