ن لیگ کو نئی قیادت تلاش کرنی چاہیے، فواد چودھری

شریف فیملی کا مستقبل مخدوش ہے، ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے فاروڈ بلاک بن رہے ہیں، گھر لوٹنے والے ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑیں گے۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 13 اکتوبر 2018 16:22

ن لیگ کو نئی قیادت تلاش کرنی چاہیے، فواد چودھری
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 اکتوبر 2018ء) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ شریف فیملی کا مستقبل مخدوش ہے، ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے فاروڈ بلاک بن رہے ہیں، ن لیگ کو اپنی قیادت تلاش کرنی چاہیے۔ گھرکولوٹنے والے ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ کہتے تھے عمران خان وزیراعظم نہیں بن سکتے تاہم وہ اب وزیراعظم بن گئے ہیں اب وہ لوگ کیا کہیں گے؟ انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ مکمل کرکے دکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ سیاست پر نہیں حکومتی معاملات پر ہے۔ شریف فیملی کو صاف شفاف انتخابات لڑنے کی عادت ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کا مستقبل مخدوش ہے۔ ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے فاروڈ بلاک بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ن لیگ کو اپنی قیادت تلاش کرنی چاہیے۔ گھرکولوٹنے والے ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑیں گے۔ مزید برآں اس سے قبل فواد چودھری نے سینئر وکیل مرحومہ عاصمہ جہانگیرکی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیرکی بے شمار قربانیاں ہیں۔

عاصمہ جہانگیرکی جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کیلئے جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔ جمہوریت کو تب خطرہ ہوتا ہے جب ہم بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالتے ہیں۔ پاکستان میں لوگوں کوپوچھنے کا حق ہوگا کہ اورنج ٹرین منصوبے میں سریا کس کمپنی کا لگا؟ جب گھر لٹ جاتا ہے تو آپ ڈاکوؤں کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔

پاکستان بالکل درست سمت میں جا رہا ہے اور اس وقت پاکستان میں مڈل کلاس کا انقلاب جاری ہے۔ گاؤں اور دیہاتوں میں رہنے والوں کا بھی ملکی وسائل میں برابر کا حق ہے۔ عمران خان کی قیادت میں ملک میں تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ووٹ دینے والے کو بھی پتا ہے کہ پچھلے دس سال کونہیں دہرانا۔ مڈل کلاس کسی بھی سوسائٹی کو تبدیل کرتی ہے۔

ایون فیلڈ میں رہنے والوں اور اسپتال میں پڑے مریض کیلئے بھی قانون ایک جیسا ہے۔ ان لوگوں کی وجہ سے جوانوں نے گولیاں کھا کر شہادت حاصل کی۔ خیبرپختونخواہ میں اے این پی کے دور میں جعلی بلٹ پروف جیکٹس خریدی گئیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری تھی۔ حالات ٹھیک ہوتے ہی قرضہ واپس کردیں گے۔ایک طرف ہم ڈاکوؤں کو پکڑ رہے ہیں دوسری طرف قرضہ لیا ہے۔ حالات یہ ہیں کہ دہی بھلے کے اکاؤنٹ سے بھی کروڑوں نکل آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں 6 ہزار ارب تھا۔ ملک میں جمہوریت آئی تو قرض 6 ارب سے 28 ہزار ارب تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کہ ملک میں سیاستدانوں پر اعتماد کی کمی ہے سیاستدانوں پر اعتماد کی کمی کے ذمہ دار خود سیاستدان ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں