وزیر خزانہ اسد عمر سے مستعفی ہونے ،ٹریفک وارڈن کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے مطالبے کی 2قرار دادیں پنجاب اسمبلی میں جمع

جمعرات 18 اکتوبر 2018 16:00

وزیر خزانہ اسد عمر سے مستعفی ہونے ،ٹریفک وارڈن کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے مطالبے کی 2قرار دادیں پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) وزیر خزانہ اسد عمر سے فوری مستعفی ہونے اور دوران ڈیوٹی ٹریفک وارڈن کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے مطالبے پر مبنی 2قرار دادیں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں ۔مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ کی طرف سے جمع کروا گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال انتہائی تشویش کا باعث ہے۔

روپے کی قدر میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈالر 136روپے تک پہنچا۔سٹاک مارکیٹ میں بھی مسلسل مندی کا رجحان چل رہا ہے۔ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ایک دن میں ہی سرمایہ کاروں کو 300ارب کا نقصان ہوا۔جبکہ غیر ملکی قرضوں میں 9سو ارب کا اضافہ ہوا۔آئی ایم ایف میں مکمل تیاری سے نہ پہنچنے کی وجہ سے وزیر خزانہ کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

پاکستانی روپے کی مسلسل گرتی قدر کے ذمہ دار وزیر خزانہ اسد عمرپر عائد ہوتی ہے۔پانچ سال اسد عمر ماہر معاشیات کے طور پرقوم کو لیکچر دیتے رہے ۔لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ان کی معاشی معلومات ختم ہو گی۔لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر فوری طور پر مستعفی ہوں۔پاکستان کی موجودہ ناقص معاشی صورتحال کی ذمہ داری ان پر عائد ہو تی ہے۔

وزیر اعظم فوری طور پر ان کو عہدے سے ہٹائیں ۔اسحاق ڈار جیسے اچھے ماہر معاشیات فرد کو وزیر خزانہ مقرر کیا جائے جو ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی محمد منیب سلطان چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں ٹریفک کا بڑھتا ہوا رش عوام کے لیے اذیت کا باعث بن گیا،عوام کا بروقت اپنی منزل مقصود پر نہ پہنچنا معمول بن گیا۔

ای چالان کے بعد ٹریفک وارڈن ڈیوٹی سے غفلت کرتے دکھائی دے رہے ہیں،ٹریفک وارڈن سمجھتے ہیں کہ وہ ای چالان سسٹم کے بعد اپنے فرائض سے فارغ ہوگئے ہیں۔ٹریفک وارڈن دوران ڈیوٹی موبائل فون پر یا اکھٹے بیٹھ کر گپ شپ لگا رہے ہوتے ہیں، اکثر ٹریفک وارڈن ٹریفک کنٹرول کرنے کی بجائے عوام کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں۔انھیں جھگڑوں کے دوران ٹریفک وارڈن کی طرف سے شہریوں پر تشدد کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

ان وجوہات کی بنا پر ٹریفک جام اور حادثات معمول بن چکا ہے،ٹریفک وارڈن کا رویہ عوام کے ساتھ دوستانہ ہونا چاہیے۔قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ٹریفک وارڈن کو پابند کرے کہ دوران ڈیوٹی وہ موبائل فون کا استعمال نہ کریں اور جو اس کی خلاف ورزی کرے اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں