طاہر القادری کے لانگ مارچ کے پیچھے کون؟سیاسی، مذہبی اور عوامی حلقوں میں نئی بحث شروع ہو گئی ، طاہر القادری کے پیچھے ملک میں جمہوریت کی مخالف اور آمریت کے حمایتی قوتیں ہیں،اے این پی کے احسان وائیں ،طاہر القادری کے پیچھے خفیہ قوتوں کا ہاتھ ہے جو پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور عام انتخابات کا انعقاد نہیں چاہتی ،مولابخش چانڈیو، طاہر القادری کے پیچھے (ن) لیگ مخالف قوتوں کا ہاتھ ہے، احسن اقبال ،پاکستان دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے،مولانا ا مجد خان کی گفتگو

جمعرات 3 جنوری 2013 23:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3جنوری۔ 2013ء) تحریک منہاج القرآن کے سر بر اہ ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ کے پیچھے کون؟ پاکستان کے سیاسی، مذہبی اور عوامی حلقوں میں نئی بحث شروع ہو گئی پیپلز پارٹی، (ن) لیگ، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، جے یو آئی (ف) سمیت دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کے پیچھے جمہوریت دشمن عناصر کا ہاتھ ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے انتخابی اصلاحات کے لئے 14 جنوری کو اعلان کردہ لانگ مارچ کے بعد سے اب تک سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں میں یہ بحث زور پکڑتی جا رہی ہے کہ طاہر القادری کے پیچھے کون سی قوت ہے اور اس کے اصل مقاصد کیا ہیں۔ اس سلسلہ میں گفتگوکرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسان وائیں کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کے پیچھے قوت کو تلاش کرنا کوئی مشکل کام نہیں یہ وہی قوت ہے جو اس ملک میں جمہوریت کی مخالف اور آمریت کے حمایتی ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کے وفاقی وزیر مولانا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کے پیچھے خفیہ قوتوں کا ہاتھ ہے جو پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور عام انتخابات کا انعقاد نہیں چاہتی لیکن ان تمام سازشوں کے باوجود ملک میں بروقت اور شفاف انتخابات ہوں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کے پیچھے (ن) لیگ مخالف قوتوں کا ہاتھ ہے کیونکہ وہ قوتیں جانتی ہیں کہ آئندہ انتخابات میں(ن) لیگ کلین سویپ کر لے گی اور آنیوالی حکومت (ن) لیگ کی ہی ہو گی اس لئے ہمارا راستہ روکا جا رہا ہے۔

جے یو آئی (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان کا کہنا ہے کہ طاہر القادری کے پیچھے پاکستان دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے اور وہ لانگ مارچ کے ذریعے ان قوتوں کا ایجنڈا مکمل کر کے پاکستان اور جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں