نواز شریف کے کسی ڈاکٹر کو نہیں معلوم اُنہیں کیا بیماری ہے

سابق وزیراعظم کے 5 ڈاکٹرز سے ملنے والے صحافی کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 10 دسمبر 2019 10:55

نواز شریف کے کسی ڈاکٹر کو نہیں معلوم اُنہیں کیا بیماری ہے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10دسمبر2019ء) سینئیر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا علاج کرنے والے پانچوں ڈاکٹروں سے ملا ہوں۔ان میں سے کسی کو نہیں معلوم کہ نواز شریف کو کونسی بیماری لاحق ہے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا علاج کرنے والے کسی بھی ڈاکٹر کو نہیں معلوم کہ انہیں کیا مرض لاحق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف نیب میں انکوائری پر بات چیت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا ن لیگ کے سینئیررہنما احسن اقبال کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے اندر اختلافات مومود ہیں لیکن یہ لندن ایک مجرم سے رہنما لینے گئے تھے۔جب کہ دوسری جانب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو علاج کیلئے 16 دسمبر کو امریکا منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

خاندانی ذرائع نے بتایا کہ انہیں بلڈ پلیٹلیٹس کی کمی کے باعث قوت مدافعت کی خرابی کا مرض لاحق ہے، جس کا علاج لندن میں بھی موجود نہیں لہٰذا سابق وزیراعظم کو امریکا منتقل کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ لندن میں کیے گئے نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹس میں یہ بات سامنے آئی کہ پلیٹلیٹس کی کمی کے باعث ان کے دماغ کو خون کی فراہمی میں کچھ رکاوٹ ہے، جس کیلئے آپریشن کیا جائے گا اور اس کا علاج صرف امریکا کے شہر بوسٹن میں ہوسکتا ہے۔

جب کہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کی صحت سے متعلق بیان میں ترجمان نون لیگ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے مطابق کئی طبی پیچیدگیاں میاں صاحب کے لیے سنگین نتائج کی حامل ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے امریکا میں ماہرین سے رجوع کرنے پر اصرار کیا ہے جبکہ پی ای ٹی اسکین کی روشنی میں نواز شریف کی بائی آپسی کی جائے گی۔مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پلیٹ لیٹس کے معاملے میں بھی بہتری پیدا نہیں ہوئی ہے،اسٹیرائڈز کی ہائی ڈوز دینے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسٹیرائڈز اور پلیٹ لیٹس کی ادویات سے نوازشریف کی شوگر انتہائی زیادہ ہے، ڈاکٹرز شوگر اور پلیٹ لیٹس کے توازن کو اعتدال میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں