پی ڈی ایم ملتان میں لاشوں پر سیاست کرنا چاہتی تھی،حکومت نے ناپاک عزائم کو بھانپتے ہوئے پولیس کو پیچھے ہٹایا‘ فردوس عاشق اعوان

رانا ثنا اپنی پریس کانفرنس میں مکے دکھاتے رہے، حکومت مکوں اور ڈنڈوں سے نہیں ڈرتیں،اپوزیشن کا ایجنڈا دنگا اور فساد پھیلا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کی جاتی امراکے شاہی خاندان کی خواہشات کو ملیامیٹ کرتے رہیں گے‘ وزیرا علیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات

بدھ 2 دسمبر 2020 23:29

پی ڈی ایم ملتان میں لاشوں پر سیاست کرنا چاہتی تھی،حکومت نے ناپاک عزائم کو بھانپتے ہوئے پولیس کو پیچھے ہٹایا‘ فردوس عاشق اعوان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2020ء) معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم ایک دن پہلے ہی قاسم باغ سٹیڈیم ملتان کو خالی کر کے چلی گئی تھی، انکا مقصد جلسہ کرنے کا نہیں بلکہ ریلی نکالنے کا تھا، 500افراد نے سٹیڈیم کے تالے توڑے کر اس پر قبضہ کیا اور جب انہیں معلوم ہوا کہ اسٹیڈیم بھرنا ان کے بس کی بات نہیں تو اپنا سامان اٹھا کر گھنٹہ گھر چوک چلے گئے، اپوزیشن جس کو ٹھاٹھے مارتا سمندر کہہ رہی ہے وہ ایک گھنٹہ گھر چوک میں ہی سما گیا۔

90شاہراہ قائداعظم پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ اپوزیشن کی کوشش تھی کہ حکومت کو اشتعال دلایا جائے ۔اپوزیشن کا اصل مقصد فساد کروانا ہے۔

(جاری ہے)

یہ ملتان میں سانحہ ماڈل ٹان جیسا واقعہ کروانا چاہتے تھے۔ پنجاب حکومت نے اپنی فہم و فراست سے معاملے کو حل کیا اور پی ڈی ایم کے ناپاک عزائم کو بھانپتے ہوئے پولیس کو راستے سے ہٹنے کا حکم دیا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا کہ رانا ثنا اللہ پریس کانفرنس کے دوران حکومت کو مکے دیکھاتے رہے۔ ان سے کہنا چاہتی ہوں کہ حکومت مکوں،ڈنڈوں سے نہیں ڈرتیں۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کہ زمہ داری ہے، نہتے عوام پر طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ لاہور جلسے سے متعلق معاون خصوصی نے کہا کہ ابھی تک اپوزیشن کی جانب سے جلسہ کے حوالے سے درخواست ہی نہیں دی گئی، پی ڈی ایم کو تو لاہور میں جلسے کیلئے کنوینئر ہی نہیں مل رہا۔

حکومت اپوزیشن کی جانب سے درخواست موصول ہونے کے بعد جلسہ سے متعلق فیصلہ کرے گی۔معاون خصوصی نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی اور جمہوری پارٹی ہے اور ہماری سیاسی ٹریننگ ہے ہم لوگ مخالف بیانیہ کو برداشت کرنے اور ہضم کرنے کا ظرف بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجکماری کی کنیز اول جب آئینی عمل سے منتخب وزیر اعظم اور وزیر اعلی کو گھر بھیجنے کی بات کرتی ہیں تو اس کے پس پردہ مقصد سیاسی انتشار اور افراتفری پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کی وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں 2023تک آئینی وقانونی ہتھوڑوں کے ذریعے اپوزیشن کے سینے پر مونگ دلتے ہوئے جاتی امرا کے شاہی خاندان کی خواہشات کو ملیامیٹ کرتے رہیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں