عدالت کے فیصلے کو دل سے تسلیم کرتے ہیں،نواز شریف پہلے بھی عدالتی حکم پر ملک سے باہر گیا تھا

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ نواز شریف کے حق میں ہے یا خلاف یہ آنے والا وقت بتائے گا،شیخ رشید

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 25 جون 2021 08:39

عدالت کے فیصلے کو دل سے تسلیم کرتے ہیں،نواز شریف پہلے بھی عدالتی حکم پر ملک سے باہر گیا تھا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 جون 2021ء ) شہزاد اکبر آج کے عدالتی فیصلے کے بعد کہتے ہیں کہ نواز شریف صحت کی بنیاد پر چھے مہینے کے وزٹ ویزا پر لندن گئے تھے مگر لوٹ کر  نہیں آئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر عدالتیں نواز شریف کو بری کر دیتی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔العزیزیہ اور ایون فلیڈ ریفرنس کیس کی سزا سے متعلق اپیل کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی اور کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف وطن واپس آئیں یا لائے جائیں تو دوبارہ اپیل کر سکتے ہیں۔

عدالتوں نے تو پہلے بھی نواز شریف کو سزا سنائی تھی اور مفروربھی قرار دیا تھا مگر حکومت پاکستان اشتہاری نواز شریف کو لندن سے واپس لانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔اب اس بارے میں وزارت داخلہ کی حکمت عملی کیا ہے؟کیا وہ برطانوی حکومت سے درخواست کرے گی کہ نواز شریف کو پاکستان کی عدالت نے اشتہاری قرار دیاہے لہٰذا اسے پاکستان کے حوالے کیاجائے۔

(جاری ہے)

ماضی میں وزیراعظم عمران خان یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ نواز شریف کو واپس لانے کیلیے میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے بذات خود بات کروں گا۔ حکومت پاکستان خاص طور پر وزارت داخلہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لیے کیا حکمت عملی اپنائے گی۔اس موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی طرف سے پوری کوشش کررہی ہے کہ نواز شریف کو جلد سے جلد پاکستان لایا جائے تاہم جو بھی عدالت کا فیصلہ ہے اسے ہم پورے دل سے تسلیم کرتے ہیں۔

نواز شریف ملک سے باہر بھی عدالتی فیصلے پر گئے تھے اور حکومت نے تب بھی فیصلے کا احترام کیا تھا۔ہماری حکومت برطانیہ سے بات چیت چل رہی ہے امید ہیکہ بہت جلد کوئی حل نکل آئے گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پر خوش ہونا قبل از وقت ہے،عدالت کا فیصلہ نواز شریف کے حق میں ہے یا خلاف یہ آنے والا وقت بتائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں