لاہورچیمبر سٹینڈنگ کمیٹی ایجوکیشن کی سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں نہ دینے کی تجویز

رواں سال سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں نہ کی جائیں، بلکہ سکولوں کے اوقات کار صبح 6 بجے سے 10 بجے تک کر دیے جائیں

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 25 جون 2021 18:26

لاہورچیمبر سٹینڈنگ کمیٹی ایجوکیشن کی سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں نہ دینے کی تجویز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون2021ء) لاہورچیمبر سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایجوکیشن نے سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں نہ دینے کی تجویز پیش کردی، رواں سال سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں نہ کی جائیں، بلکہ سکولوں کے اوقات کار صبح 6 بجے سے10 بجے تک کر دیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہورچیمبر سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایجوکیشن کے چیئرمین میاں رضا الرحمن نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ رواں سال تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں نہیں دینی چاہیے، بچوں کو تعلیمی سرگرمیوں سے دور کرنے سے ان کا نقصان ہوگا، چھٹیاں کرنے کی بجائے سکولوں کے اوقات کار صبح 6 بجے سے10 بجے تک کر دیے جائیں۔

انہوں نے سنگل نیشنل کریکولم پر تحفظات کا بھی اظہار کیا ان کا کہنا ہے کہ سنگل نیشنل کریکولم پر سرونگ سکولز کے تحفظات ہیں۔

(جاری ہے)

کیونکہ سنگل نیشنل کریکولم وزیراعظم کے ویژن کو تباہ کرنے کی سازش کی ہے، سنگل نیشنل کریکولم کو مرحلہ وار نافذ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلشرز کو30 جون تک این او سی جاری کیے جائیں ورنہ نہ ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

دوسری جانب  پنجاب کے تعلیمی اداروں میں 2 جولائی تا یکم اگست سے موسم گرما کی تعطیلات کی تجویز دے دی گئی، محکمہ تعلیم سکولز نے چھٹیوں کی تجاویز مبنی سمری وزیرتعلیم مراد راس کو بھیج دی گئئی ہے۔ چھٹیوں کا حتمی فیصلہ این سی اوسی اجلاس میں کیا جائے گا۔ دوسری جانب پنجاب میں آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحان ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ پانچویں جماعت کے بورڈ امتحانات ختم کرنے کے بعد اب ہم آٹھویں جماعت کا امتحان بھی ختم کر رہے ہیں۔

انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبے میں تعلیم کی صورتحال بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تعلیم گھر کھولا، ایک لاکھ بیس ہزار ٹیچرز رجسٹرڈ کیے۔ 1200 پہلے سکول اپ گریڈیشن کیے، سات ہزار مزید سکولوں کو اپ گریڈ کرنے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایلمنٹری سکولز میں شام کے اوقات میں کلاسز کا جلد آغاز ہوگا۔مراد راس کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے دور میں سکول ایجوکیشن میں ویڈیو کال کا نظام نہیں تھا۔ ایک ٹیچرز کے ٹرانسفر کیلئے ڈیڑھ لاکھ تک رشوت لی جاتی تھی۔ ای ٹرانسفر کے ذریعے ہم نے ٹیچرز کے ٹرانسفر کو آسان بنایا۔ 

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں