وفاقی حکومت چینی کی برآمد کی کسی صورت اجازت نہ دے ‘ مرکزی کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن

سرپلس چینی کی برآمد کیلئے خط و کتابت کے نتیجے میں ہی فی بیگ 400روپے تک اضافہ دیکھا گیا ‘ صدر طاہر ثقلین بٹ

جمعہ 19 اپریل 2024 14:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) مرکزی کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ نے وفاقی حکومت سے چینی کی برآمد کی اجازت نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرپلس چینی کی برآمد کیلئے خط و کتابت کے نتیجے میں ہی فی بیگ 400روپے تک اضافہ دیکھا گیا ہے ،حکومت کسی بھی حتمی فیصلے سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے ۔

مرکزی کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں سرپرست ناجی بٹ ،چیئرمین رانا منظور ،وائس چیئرمین چوہدری لیاقت، سینئر نائب صدور حاجی رمضان، حاجی نواز،چوہدری لیاقت، نائب صدور ابوبکر،ملک وسیم،محمد شاہد،اشرف تابانی،جوائنٹ سیکرٹری خالد رشید،جنرل سیکرٹری مقصود الرحمن بھٹی، فنانس سیکرٹری میاں شکیل،سیکرٹری کوارڈی نیشن محمد بوٹا ساجد اور سیکرٹری اطلاعات ذیشان غفوری شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

طاہر ثقلین بٹ نے کہا کہ ماضی میں بھی اسی طرز کے فیصلے کئے گئے جس کا حکومت اور عوام کو خمیازہ بھگتنا پڑا ہے ۔ پہلے یہ بتایا جاتا ہے کہ شوگر ملوں کے پاس سر پلس چینی موجود ہے جسے برآمد کرا دیا جاتا ہے اور اس پر ریبیٹ بھی حاصل کی جاتی ہے لیکن بعد میں مقامی سطح پر قلت پیدا کر دی جاتی ہے جس کے نتیجے میں عوام مہنگے داموں چینی خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ چینی کی برآمد کی ہرگز اجازت نہ دی جائے اور کسی بھی حتمی فیصلے سے قبل اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کے عمل میں شامل کیا جائے تاکہ زمینی حقائق کے مطابق فیصلے ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے متعلقہ وزارتوں کو خطوط بھی ارسال کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں