131.2ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے ‘ ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن

قرضوں سے پاکستان کو کو ئی مالی یا معاشی فوائد حاصل نہیں ہوئے تو مزید قرض لینے پر پابندی عائد کی جائے

اتوار 28 اپریل 2024 11:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے 131.2ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے کا فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو بتایا جائے یہ قرضے کس کس تناظر میں خرچ کئے گئے ،قرضوں پر اربوں روپے کا سود بھی ادا کیا جارہا ہے ۔ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار اورجنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ قوم کو بتایا جائے غیر ملکی قرضوں سے کونسے منافع بخش منصوبے لگائے گئے جن سے پاکستان کی ترقی ہوئی یا وہ منصوبے ملکی آمدن میں اضافہ کر رہے ہیں۔

اگر آمدن سے زیادہ قرضے وصول کیے گئے ہیں تو اصل رقم کہاں ہے جس کی پاداش میں تمام آمدن سود کی ادائیگیوں میں چلی جاتی ہے۔قوم کو یہ بھی بتایا جائے کہ ان قرضوں کے نتیجے میں پاکستان کے انفراسڑکچراور منصوبوں کی تکمیل کے ذریعے کیا مالی معاشی فوائد حاصل ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو کو ئی مالی یا معاشی فوائد حاصل نہیں ہوئے تو مزید قرض لینے پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ قرض ترقی خوشحالی کے لئے لیے جاتے ہیں سود کی ادائیگیوں کے لیے نہیں ۔اگر 76سال بعد قرضوں کے پیسوں کی آمدن اتنی بھی نہ ہو کہ سود کی ادائیگیاں کی جا سکیں تو کیا وہ قرضہ جات عوام نے وصول کیے ہیں جس کا خمیازہ عوام پیٹرول اوریوٹیلٹی بلز کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے ذریعے ادا کر رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں