پنجاب کابینہ نے بانی پی ٹی آئی و دیگر رہنماؤں پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پر قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہی: عظمیٰ بخاری

جمعہ 24 مئی 2024 22:44

پنجاب کابینہ نے بانی پی ٹی آئی و دیگر رہنماؤں پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پر قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہی: عظمیٰ بخاری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2024ء) پنجاب کابینہ نے بانی پی ٹی آئی و دیگر رہنماؤں پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پر قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ نے انکوائری پیش کی ہے جس میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی والوں کی جانب سے جیل کے اندر اور باہر سے شر انگیزی پھیلائی جاتی ہے۔ گورنر پنجاب کو چاہیے پہلے ہتک عزت قانون پڑھیں پھر تبصرہ کریں۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ڈی جی پی آر میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا پروپیگنڈہ ہے کہ عمران خان کو کسی سے ملنے نہیں دیا جاتا یا شیشہ لگایا جاتا ہے،منظم پروپیگنڈا کے تحت سوشل میڈیا پر نفرت بکھیری جاتی ہے۔ہوم ڈیپارٹمنٹ کی کمیٹی نے رپورٹ دی ہے کہ پمرا سے بانی پی ٹی آئی کے اپنے لوگ کہتے ہیں شیخ مجیب والا سلوک ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

ایک جی ٹی وی کے صحافی نے شکایت کی ہے کہ اڈیالہ جیل کے مہمان جو حکومت کو لاکھوں روپے میں پڑتے ہیں جب بھی پیشی ہوتی ہے یا ملاقات کیلئے کوئی آتا ہے تو اس سے کسی کو ملنے نہیں دیا جاتا۔ان کا پروپیگنڈہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے کسی کو ملنے نہیں دیا جاتا یا شیشہ لگایا جاتا ہے۔ اڈیالہ جیل سے شروع ہونے والے پراپیگنڈا کے ذریعے نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔

عمران خان کبھی آئی ایم ایف کو خط لکھتا ہے، کبھی اپنی پارٹی کے لوگوں سے آئی ایم ایف کے دفتر کے باہر احتجاج کرواتا ہے کہ پاکستان کو قرضہ نہیں دینا۔ کبھی ڈیلی ٹیلی گراف میں زہریلا کالم چھپتا جس میں کہا گیا کہ مجھے مار دیا جائے گا یا زہر دیدیا جائے گا اور میری بیوی کو قتل کر دیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ انکو ہارپک کے قطروں کا رنگ بھی پتہ ہوتا ہے اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا اس جماعت کا وطیرہ ہے۔

عمران خان انیس سو اکہتر کا نام خوشی سے لیکر شیخ مجیب الرحمن بننے کی کوشش کررہے ہیں، وہ لندن پلان کی بات کرتے ہیں پہلے اس پلان کا بتائیں جو اس نے طاہر القادری کے ساتھ مل کر بنایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے اگر ہم سے کوئی نہیں ہوگا تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔نئے انقلابی بالکل نہیں سوچ رہے کہ پاکستان ٹریک پر آ رہا ہے، معیشت بہتر ہو رہی ہے، مہنگائی کا جن قابو میں آ رہا ہے اور عوام کا بھلا ہو رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کاآٹھواں اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی ترقی و خوشحالی کے لئے بہت سے ترقیاتی کاموں کی منظوری دی گئی۔ کیبنٹ نے مریم نواز کو خراج تحسین پیش کیا کہ تین ماہ میں غریب عوام و عام آدمی کیلئے مہنگائی کا خاتمہ ہوا۔ پنجاب میں چاول سو روپے فی کلو کم ہوا، گیس سلنڈر پینتیس سو روپے کے بجائے پچیس سو روپے میں مل رہا ہے، آٹا اور گھی سستا ہوا، ٹرانسپورٹ کے کرائے کم ہوئے، سیمنٹ و سریا کی قیمتیں کم ہوئیں جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بھی مستحکم ہوا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے ٹیکس فری آئی ٹی زون کا افتتاح کردیا ہے جسکی جعلی سوشل میڈیا سے تشہیر کی ضرورت نہیں ہے۔ سوالات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر شہید ہوئی تو پیپلزپارٹی نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، ن لیگ کی تین بار حکومت ہٹائی گئی، بیٹے سے تنخواہ لینے پر وزیر اعظم نواز شریف کو ہٹایا گیا، لیکن اب ایک پارٹی دہشت گردی بن کر دہشت گردی کررہی ہے تو اس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

ہم بانی پی ٹی آئی کااے سی نہیں اتاریں گے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بار بار لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی جا رہی ہے جسے قانون نافذ کرنے اداروں کو دیکھنا پڑے گا۔ انکا کہنا تھا کہ اگر کسی کو بانی پی ٹی آئی خواب میں نظر آئیں اور وہ ملنے کی خواہش کرے تو اس پر ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔ پیپلزپارٹی ہمیشہ صحافیوں کے حوالے سے بات کرتی ہے۔ اگر کسی پروفیشنل صحافی کو لوگوں کی تضحیک کر کے ڈالر نہیں کمانے تو اسے کیلئے ہتک عزت کا قانون نہیں ے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں