بھارت و امریکہ کی مداخلت ختم کئے بغیر کراچی جیسے واقعات کی روک تھام ممکن نہیں ، حکومت ہر قسم کی مصلحت پسندی بالائے طاق رکھ کر قاتلوں کو گرفتارکرے، دہشت گردوں کو ٹریننگ اور فنڈنگ کرنے والوں کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیاجائے ، حکمران آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قسطیں لینا چھوڑ دیں

امیر جماعۃالدعوۃ حافظ محمد سعید کا جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 15 مئی 2015 17:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء ) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت و امریکہ کی مداخلت ختم کئے بغیر کراچی جیسے واقعات کی روک تھام ممکن نہیں ۔ حکومت ہر قسم کی مصلحت پسندی بالائے طاق رکھ کر قاتلوں کو گرفتارکرے۔دہشت گردوں کو ٹریننگ اور فنڈنگ کرنے والوں کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیاجائے۔

حکمران آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قسطیں لینا چھوڑ دیں۔سودی نظام ختم اور ملک میں اﷲ کی شریعت نافذ کی جائے۔وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ اداکی۔ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہاکہ مسلم معاشرے اس وقت قتل و غارت گری سے دوچار ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان، مصر، شام اور خلیج کے دیگر ملکوں سمیت ہر جگہ یہی صورتحال ہے۔ ایک طرف کفار حملہ آور ہیں تو دوسری جانب مسلمان ایک دوسرے کا قتل و خون بہانے کے فتنہ میں مبتلا ہیں۔مسجدوں، بازاروں اور منڈیوں میں دھماکے کئے جارہے ہیں۔اسلام کا نام لیکر پشاور میں بچوں کے قتل اور کراچی میں بس میں گھس کر اسماعلی فرقہ کے لوگوں کو مارنے جیسی وارداتیں کی جارہی ہیں۔

مسلمان ملک اس وقت اس وقت سخت آزمائشوں میں مبتلا اور دشمنان اسلام کی سازشوں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں انڈیا و امریکہ کے دباؤ سے متاثر نہیں ہونا بلکہ اپنی سیاست، معیشت و معاشرت کوکلمہ طیبہ سے وابستہ کرنا ہے۔ نبی اکرم نے یہ طریقہ صحابہ کرام رضوان اﷲ علیھم اجمعین کو سکھایا اور جب تک وہ اور ان کے بعد میں آنے والے لوگ اس پر کاربند رہے مسلمانوں نے پوری دنیا پر حکمرانی کی لیکن جب وہ بے عملی کا شکار ہوئے‘ اﷲ کے دین پر عمل چھوڑ دیا تو غلامیوں کا شکار ہو گئے ۔

انہوں نے کہاکہ بعض حکومتی ذمہ داران سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک جیسے اداروں سے قسطیں لئے بغیر وہ ملک نہیں چلا سکتے۔ اس کیلئے وہ حدود قوانین ختم کرنے ، نصاب تعلیم سے قرآنی آیات، احادیث و اسلامی تاریخ نکالنے اور ہندو دھرم کو شامل کرنے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں۔آج اسی بنیاد پر پالیسیاں بن رہی ہیں۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ سودی نظام ختم کریں، عالمی مالیاتی اداروں سے قسطیں لینا چھوڑ دیں اور سودکی بنیاد پر لئے گئے قرضے واپس کرنے سے صاف انکار کر دیں۔

اﷲ تعالیٰ آسمانوں سے رحمتیں نازل کرے گا اور پاکستان کا بچہ بچہ حکمرانوں کے ساتھ کھڑا ہو گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ کراچی جیسے واقعات کی روک تھام اور قتل و غارت گری کا خاتمہ محض بیانات سے نہیں ہو گا۔ ہر قسم کی مصلحت پسندی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قاتلوں کو گرفتار کیاجائے اور ساری دنیا کے سامنے اس بات کوبے نقاب کیا جائے کہ دہشت گردوں کو ٹریننگ کون دے رہا ہے؟اور فنڈنگ کہاں سے کی جارہی ہے؟یہ ہنگامی سطح کے اقدامات ہیں جن پر فی الفور عمل درآمد کئے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے جبکہ ان مسائل کامستقل حل یہ ہے کہ بھارت و امریکہ کی مداخلت مکمل طور پر ختم کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرکے حاصل کیا گیا ملک ہے۔ ایک عام آدمی کی طرح ایوانوں میں بیٹھنے والے حکمرانوں کا نعرہ بھی پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الاﷲ ہونا چاہیے۔ اگر پاکستانی حکمران اس نعرہ کو تسلیم کرتے ہیں تو پھر اس کا مطلب یہ ہونا چاہیے کہ ہم آئی ایم ایف سے سودی قسطیں نہیں لیں گے اور بیرونی قوتوں کی بجائے صرف ایک اﷲ کے سامنے جھکیں گے۔ اہل اقتدار یہ کام کریں وطن عزیز پاکستان ان شاء اﷲ امن و امان کا گہوارہ بن جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں