واپڈا نے حب ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھانے کا فیصلہ کر لیا

بدھ 15 اگست 2018 18:11

لاہور۔15 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2018ء) واپڈا نے حب ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر لیا تاکہ ملک خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے،حب ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھانے کا فیصلہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کی سربراہی میں ہونے والے اتھارٹی اجلاس میں کیا گیا، واپڈا کے ممبرز اجلاس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق واپڈا حب ڈیم کے ریزروائر میں جمع ہونے والی مٹی کو باہر نکالے گا او راس عمل کی بدولت 49ہزار ایکڑ فٹ مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا ہوگی، ڈیم میں جمع ہونے والی مٹی اور پتھر کو نکالنے کیلئے کھدائی ریزروائر کے ڈیڈ لیول اور نارمل لیول کے درمیان کی جائیگی،حب ڈیم کراچی کے شمال مشرق میں 56کلومیٹر کی مسافت پر دریائے حب پر 1981ء میں تعمیر کیا گیا تھا ، پراجیکٹ کی تعمیر کا مقصد سندھ کو 102ملین گیلن یومیہ جبکہ بلوچستان کو 59ملین گیلن یومیہ پانی فراہم کرنا تھا، تکمیل کے وقت حب ڈیم میں قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 7 لاکھ 60 ہزار ایکڑ فٹ تھی اور اب یہ کم ہو کر 6 لاکھ 46 ہزار ایکڑ فٹ رہ گئی ہے، یہ بات بھی اہم ہے کہ حب ڈیم پراجیکٹ سے پن بجلی بھی پیدا کی جاسکتی ہے، واپڈا ہائیڈرو پلاننگ کے ابتدائی مطالعات کے مطابق حب ڈیم پر دو پیدا واری یونٹ کی تنصیب کے ساتھ ایک اعشاریہ چار میگاواٹ پن بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، جس کی مدد سے ہر سال اوسطاً 58 لاکھ 50 ہزار یونٹ بجلی حاصل کی جاسکتی ہے، حب ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی ڈیم پر موجود واپڈا کے دفاترکے ساتھ ساتھ حب ڈیم کے گردو نواح میں واقع اداروں اور آبادیوں کو مہیا کی جا سکتی ہے، چنانچہ واپڈا نے حب ڈیم ہائیڈرو پاو رپراجیکٹ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ دفاتر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی ، تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اور ٹینڈر دستاویزات تیار کریں، جس کے بعد منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز کیا جائیگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں