ملاوٹ اور جعلسازی میں ملوث عناصر کیخلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کریک ڈائون جاری

6000لیٹر ملاوٹی دودھ تلف، فلنگ مشینیں، گیس سلنڈر، موٹر، خالی کریٹس، نیلے ڈرم، ڈھکن اور تیار کولڈ ڈرنکس ضبط

جمعرات 18 اپریل 2024 15:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کی جعلسازی کرنے والوں کے خلاف میراتھن کارروائیاں جاری ہیں ، فوڈ سیفٹی ٹیموں نے ملتان روڈ اعظم گارڈن میں واقع جعلی بیورجز پلانٹ پر چھاپہ، علی الصبح مانگا میں ناکہ بندی ، 6000لیٹر ملاوٹی دودھ تلف، فلنگ مشینیں، گیس سلنڈر، موٹر، خالی کریٹس، نیلے ڈرم، ڈھکن اور تیار کولڈ ڈرنکس ضبط، مقدمہ درج کر لیا گیا ۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے بتایا کہ موقع پر کیے گئے ٹیسٹ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مقرر کردہ معیار کے منافی پائے گئے۔ کھلے رنگ، کیمیکلز اور ناقص نل کے پانی سے جعلی بوتلیں تیار کی جا رہی تھیں، معروف برانڈز کے جعلی لیبل لگی بوتلیں برآمد ہونے پر ایکشن لیتے ہوئے مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاوٹی دودھ اور جعلی بوتلوں پر معروف برانڈ کے جعلی لیبل لگا کر سپلائی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

ممنوعہ مضر صحت کھلے رنگوں،کیمیکلز سے تیار محلول ممنوعہ نیلے ڈرموں میں رکھا پایا گیا۔ جعلسازی کا مکروہ دھندہ کرنے پر تمام خام مال ضبط کر لیا گیا۔ سپلائی کے لیے لاہور لائے جانے والے دودھ میں قدرتی فیٹ کی کمی اور پانی کی ملاوٹ پائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ڈرنکس کو اصل جیسی نقل پیکنگ لگا کر لاہور شہر میں مختلف دکانوں پر سپلائی کیا جانا تھا۔

جعلی بوتلوں پر لگی اصل جیسی نقل پیکنگ کی پہچان کرنا عام صارف کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ ملاوٹی دودھ اور ناقص ڈرنکس کااستعمال معدہ اور گردوں کی بیماریوں میں مبتلا کرتا ہے۔ عاصم جاوید نے کہا کہ وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین کی ہدایت پر جعلسازی کے مکمل خاتمے کے لیے زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ زیادہ اور ناجائز منافع کمانے کے لیے شہریوں کی صحت کیساتھ کھلواڑ کرنے والوں کی پنجاب میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ پنجاب میں خوراک کا کاروبار صرف مقرر کردہ قوانین کے مطابق کیا جا سکتا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں