ٓ70 سال سے پاکستان نے امریکی بلیک میلنگ کے سامنے قومی مفادات کو قربان کیے رکھا: لیاقت بلوچ

لله*پارلیمنٹ میں کھلی بحث کی جائے اور امریکی دباؤ، بلیک میلنگ کو مسترد کردیا جائے، نائب امیر جماعت اسلامی

بدھ 24 اپریل 2024 20:00

3لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2024ء) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاک-ایران تعلقات، تجارتی معاہدوں پر امریکی دھمکی اور خطرات کا الارم بجانا فرسودہ مفادات اور ورلڈ آرڈر کی ناکام صورتِ حال میں ناکارہ دھمکی ہے۔ 70 سال سے پاکستان نے امریکی بلیک میلنگ کے سامنے قومی مفادات کو قربان کیے رکھا، جس کی وجہ سے پاکستان کے افغانستان، ایران اور چین کے ساتھ تعلقات سردمہری کا شکار رہے جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر ہندوستان کے ظالمانہ اقدامات کی ناجائز سرپرستی سے پاکستان کے مفادات کو شدید نقصان اور قومی علاقائی سلامتی کے لیے بھی مسلسل خطرات پیدا ہوتے رہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ حکومتِ پاکستان ریاست اور پارلیمنٹ قومی مفادات کو ترجیح دے، پارلیمنٹ میں کھلی بحث کی جائے اور امریکی دباؤ، بلیک میلنگ کو مسترد کردیا جائے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے امریکہ سے تجارتی تعلقات امریکی قانون اور ضابطوں کے مطابق ہیں۔ اگر امریکہ-ایران تعلقات میں کشیدگی ہے تو اِس کا نشانہ پاکستان کو کیوں بنایا جارہاہی جبکہ امریکہ نے ایران اور بھارت کے تجارتی تعلقات پر تو آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔

ممالک کے درمیان تجارت اور آزادانہ تعلقات ہر ملک کے عوام کا بنیادی انسانی حق ہے۔ پاکستان کے عوام چین، ایران، افغانستان اور دیگر ہمسایہ ممالک سے پائیدار، ہمہ گیر، بااعتماد تعلقات چاہتے ہیں۔ حکومت عوامی جذبات سے انحراف نہ کرے۔لیاقت بلوچ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کو متوازن، باوقار اور اتحادِ اُمت کا حسین امتزاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران-سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کے بعد ایران-پاکستان تعلقات کی درست سمت میں پیش رفت خطہ کی صورتِ حال میں بہت اہم ہے۔

صدرِ پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کو بھی فوری طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کرنا چاہیے۔ پاکستان اور ایران کا مسئلہ فلسطین پر یکساں مؤقف فلسطینی عوام کی فتح ہے۔ اسرائیلی ناجائز ریاست اور عالمی امن کے سینے پر ناسور ہے۔ ناجائز ریاست کا خاتمہ اور حق دار فلسطینیون کے وطن فلسطین کی آزادی عالمی امن کی ضمانت ہوگا۔ اسرائیل میں بسائے گئے ناجائز یہودی آبادکاروں کو اُن کے اصل ملکوں میں واپس بھیجا جائے۔ پوری دُنیا تسلیم کرے کہ اسرائیل کی سرپرستی غلط حکمتِ عملی ہے۔ فلسطین فلسطینیوں کا ہی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں