طورخم سرحد سے 4 دن میں 20 ہزار افغان باشندوں کی وطن واپسی

جمعہ 10 اپریل 2020 19:16

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2020ء) پاک افغان سرحد کھلنے کے بعد گزشتہ 4 روز میں 20 ہزار سے زیادہ پھنسے ہوئے افغانی طورخم کے راستے وطن واپس چلے گئے۔عہدیداروں نے بتایا کہ آخری دن نسبتاً پرسکون رہا کیونکہ بارڈر کی بندش سے قبل صرف 11 سو افغان باشندوں نے سرحد عبور کی جن میں زیادہ تر مرد تھے۔انہوں نے بتایا کہ 4 دن کے دوران واپس ہونے والے افغانیوں کی مجموعی تعداد 20 ہزار 666 تھی۔

عہدیداروں نے بتایا کہ دوسرے اور تیسرے دن (7 اور 8 اپریل) ان کیلئے بہت مشکل صورت حال تھی کیونکہ پھنسے ہوئے افغان باشندوں کی ’تعداد‘ توقعات سے غیرمعمولی زیادہ تھی۔ایک اہلکار نے بتایا کہ ان دو دنوں میں مجموعی طور پر تقریبا 18 ہزار افغان مرد، خواتین اور بچے وطن واپس چلے گئے کیونکہ حکومت نے اپنی امیگریشن پالیسی میں نرمی کی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 8 اپریل بروز بدھ کی درمیانی رات تک سرحد کھلی رہی۔

عہدیدار نے بتایا کہ پہلے دن ہم نے صرف ایک ہزار افغان باشندوں کو جاننے کی اجازت دی جن کے پاس تمام سفری دستاویزات تھے۔انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں واپس جانے والے افغان باشندوں کی وجہ سے وہ امیگریشن کے عمل میں تیزی برقرار نہیں رکھ سکے۔سرکاری اعدادوشمار سے معلوم ہوا کہ 9تاریخ کو485 افغان باشندوں کے پاسپورٹ پر درست ویزا، 461 اپنے افغانی شناختی کارڈ اور 57 پروف رجسٹریشن کارڈز (پی او آر) کے ساتھ وطن واپس جانے کی اجازت دی گئی۔عہدیداروں نے بتایا کہ انہوں نے جمعہ سے طورخم کے راستے پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت کی بحالی کے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں