ری سائیکلنگ شپ دیوان پرائیویٹ لمیٹٹڈ کو 3 لاکھ روپے جرمانہ

ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی گئی، گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ پر کام بند کردیا گیا

جمعرات 10 مارچ 2022 00:50

حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2022ء) گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی اے لسبیلہ عمران کاکڑ نے Deewan ship Recycling pvt ltd پر تین لاکھ روپے جرمانے کا نوٹس جاری کردیا ہے ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی اے لسبیلہ کے جاری کردہ ہینڈآئوٹ میں کہا گیا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 58 پر دوران کام ایس اوپیز اورانوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 2012 کے سیکشن 25 کی خلاف ورزی پر شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ مالک کے خلاف قواعد وضوابط کے تحت کارواء اور جرمانہ عاِئد کرکے پلاٹ پر کام بند کردیا گیا ہے ہینڈ آئوٹ کے مطابق پلاٹ مالک کو ایک ہفتے کے اندر جرمانے کی ادائیگی اور محنت کشوں کی ہیلتھ اینڈ سیفٹی کے رہنما اصولوں کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے عدم ادائیگی جرمانہ یارڈ کے پلاٹ مالک کو روزانہ ایک لاکھ روپے اضافی جرمانہ عائد اور پلاٹ کو سیل کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل ای پی اے ابراہیم بلوچ نے گزشتہ دنوں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ دورے کے موقع پر یارڈ میں کام کرنے والے محنت کشوں کی ہیلتھ اینڈ سیفٹی کے حوالے سے ریگولیٹری اتھارٹی کے ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے تھے اور پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن نے ڈی جی ای پی اے کو یقین دہانی کراء تھی کہ انڈسٹری کی بہتری اور محنت کشوں کی ہیلتھ اینڈ سیفٹی کے لئے ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جائیگاڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ابراہیم بلوچ کا کہنا ہے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 58 پر لنگر انداز ناکارہ بحری جہاز کو توڑنے کیلئے گیس فری حتمی این او سی تاحال جاری نہیں کی گئی ہے ناکارہ بحری جہاز کی جوائنٹ انسپکشن ہونا باقی ہے شپ بریکر کو صرف کولڈ ورک کی اجازت دی گئی تھی اور اس نے ای پی اے ایکٹ 2012 کے سیکشن 25 اور ماحولیاتی تحفظ کے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت کے جہاز توڑنے کا کام شروع کیا جس پر کارواء کی گئی ان کا کہنا ہے کہ شپ بریکنگ یارڈ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی قطعا برداشت نہیں کی جائیگی۔

ڈی جی ای پی اے ابراہیم بلوچ کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات نے جہاز توڑنے کے لیے حتمی اور گیس سے پاک این او سی جاری نہیں کیا، وضاحت کی گئی ہے کہ متعلقہ حکام کولڈ ورک کے لیے این او سی صرف شپ بریکر کو جاری کرتے ہیں جو جہاز کو غیر قانونی طور پر لایا تھا۔ سخت محنت اور جہاز کو ختم کرنا جس کو متعلقہ حکام نے اختیار نہیں دیا تھا

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں