آج سیمنٹ انڈسٹری پر مافیا کا راج ،موجودہ حکومت کی ایما پر آئے روز کارٹل بناکر قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں ،سکند ر حیات گوندل

اتوار 9 جولائی 2017 19:51

ملکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2017ء)1991/92 میں جب ملک میں اسٹیٹ سیمنٹ کارپوریشن کے تحت سیمنٹ فیکٹریوں کی نجکاری کی گئی تو اس وقت کے نجکاری کمیشن کے چیئرمین خواجہ آصف اور وزیر خزانہ اسحق ڈار نے من مانے فیصلے کر کے وزیر اعظم کے حکم سے من پسند لوگوں کو قیمتی فیکٹریاں کوڑیوں کے بھائو فروخت کیں،ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق صدرسکند ر حیات گوندل نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیمنٹ انڈسٹری کی نجکاری کے وقت بیشتر سیمنٹ فیکٹریوں کے ملازمین ایمپلائز یونینز کے ذریعے فیکٹریاں خود خریدنا چاہتے تھے مگر وزیر خزانہ اسحق ڈار اور نجکاری کمشن کے چیئرمین خواجہ آصف کی ایما پر ملک کے کسی بنک نے انہیں قرضے نہ دیئے ،جبکہ بعد ازاںحکومتی وزیروں نے اپنی مرضی کے لوگوںکو اپنی شرائط پر سیمنٹ فیکٹریاں کوڑیوں کے بھائو دلوائیں اور بنکوں سے قرضے بھی لے کر دیئے۔

(جاری ہے)

چوہدری سکندرحیات نے کہا کہ جے آئی ٹی اگر 1991/92 میں نجکاری کمشن اور وزارت خزانہ میں تعینات افسران کو شامل تفتیش کرے تو امید ہے یہ واضع ہو جائے گا کہ لندن میں خریدے گئے فلیٹوں کی رقم کا بڑا حصہ سیمنٹ فیکٹریوں کی نجکاری سے بھی بطور کمشن حاصل کیا گیا تھا۔سابق ضلعی صدر پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ آج سیمنٹ انڈسٹری پر مافیا کا راج ہے جو موجودہ حکومت کی ایما پر آئے روز کارٹل بناکر قیمتیں بڑھائے جارہے ہیں ،اگر نجکاری کے وقت ملازمین کو فیکٹریاں دی جاتیں تو آج ملک میں سیمنٹ کی قیمتیں بھی مناسب ہوتیں اور سیمنٹ انڈسٹری کا مزدور بھی خوش حال ہوتا۔

ملکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں