ہزارہ یونیورسٹی میں یکجہتی کشمیر ریلی کا اہتمام

جمعہ 20 ستمبر 2019 23:32

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں پروفیسر ڈاکٹر اذکیا ہاشمی ڈین لاء اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز کی زیر سرپرستی یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ ریلی میں یونیورسٹی کے تعلیمی و تحقیقی شعبوں کے ڈینز، فیکلٹی ممبرز، انتظامی افسران اور ملازمین کے علاوہ اورکزئی ماڈل سکول کے طلباء اور خواتین اساتذہ نے شرکت کی۔

ریلی اکیڈیمک بلاکس سے شروع ہو کر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے کشمیر کی آزادی کیلئے نعرے لگائے، کشمیری عوام سے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ بعد ازاں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے آڈیٹوریم میں کشمیری خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر اذکیا ہاشمی نے کہا کہ کشمیری خواتین پر جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری خواتین تنہا نہیں ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور جو ظلم بھارت کشمیری خواتین پر کر رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور اس ظلم و ستم کا مقصد کشمیریوں کو کمزور کرنا ہے لیکن بھارت کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو گا۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار محمد سجاد نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پوری امت مسلمہ کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس وقت روایتی جنگ کی بجائے نفسیاتی جنگ شروع کر رکھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج مسلم امہ اپنے اپنے مفاد کا سوچ رہی ہے جس سے دنیا کے مسلمانوں کے اتحاد کو خطرہ ہے، مسلم امہ اتحاد کا مظاہرہ کرے تو کشمیر کو آزاد کروایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری خواتین اور مرد پاکستان اور پاکستانی عوام کی دل سے قدر کرتے ہیں، ہمارا فرض ہے کہ ہم کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت میں کمی نہ آنے دیں۔ لاء ڈیپارٹمنٹ کی اسسٹنٹ پروفیسر نادیہ نورین نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کی خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم پر قانونی حوالوں سے بات کی اور آزادی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں