کینیڈین سفارت خانے کے 10 رکنی وفد نے تخت بائی کا دورہ

تاریخی نوادرات کا جائزہ لیا اور ان میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا، پاکستانی ثقافتی حکام سے معلومات بھی حاصل کیں پاکستان سیاحت کے لیے پٴْر کشش ملک ہے، پاکستان پٴْر امن ملک اور یہاں کے لوگ پیار کرنے والے ہیں، کینیڈین وفد

ہفتہ 15 دسمبر 2018 21:37

مردان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 دسمبر2018ء) کینیڈین سفارت خانے کے 10 رکنی وفد نے تخت بائی کا دورہ کیا، وفد نے تاریخی نوادرات کا جائزہ لیا اور ان میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا۔تفصیلات کے مطابق کینیڈین سفارت خانے کے ایک دس رکنی وفد نے پاکستان کے خوب صورت صوبے خیبر پختونخوا میں واقع تاریخی مقام تخت بائی کا دورہ کیا۔ پاکستان پٴْر امن ملک اور یہاں کے لوگ پیار کرنے والے ہیں۔

وفد نے قدیم بدھا تہذیب کی باقیات پر مشتمل آثار قدیمہ تخت بائی کے تاریخی نوادرات کا دل چسپی سے جائزہ لیا۔کینیڈین وفد کے ارکان نے آثارِ قدیمہ کے بارے میں پاکستانی ثقافتی حکام سے معلومات بھی حاصل کیں۔کینیڈین وفد نے تاریخی باقیات اور پاکستانی باشندوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سیاحت کے لیے پٴْر کشش ملک ہے، پاکستان پٴْر امن ملک اور یہاں کے لوگ پیار کرنے والے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ تخت بائی پشاور سے تقریباًً 80 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک بدھا تہذیب کی باقیات پر مشتمل مقام ہے جو اندازے کے مطابق ایک صدی قبلِ مسیح سے تعلق رکھتا ہے، یہ مردان سے تقریباً 15 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔گندھارا تہذیب کے ان تاریخی مقامات کی بحالی سے پاکستان کو سیاحت کی شکل میں زبردست فائدہ ہو سکتا ہے، چین، جاپان اور کوریا کے ہزاروں کی تعداد میں بدھ مت کے پیروکار ان علاقوں کا رخ کر سکتے ہیں جس سے معاشی طور پر پاکستان مستفید ہو سکتا ہے۔

تخت بائی کو 1980 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا، کھدائی کے دوران یہاں سے بدھ مت کی عبادت گاہیں، صومعہ، عبادت گاہوں کے کھلے صحن، جلسہ گاہیں، بڑے بڑے ایستادہ مجسمے اور مجسموں کے نقش و نگار سے مزین بلند و بالا دیواریں دریافت ہوئیں۔

متعلقہ عنوان :

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں