ض*یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ میں دوروزہ عالمی کانفرنس

mکانفرنس میں پہلے روز پاکستان ، بنگلہ دیش، انڈونیشیا ، ملائشیا، سعودی عرب،امریکا، برطانیہ، اٹلی، جپان اور دیگر ممالک کے اسکالرز، ڈاکٹرز اور ماہرین تعلیم نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے

اتوار 19 دسمبر 2021 19:10

#مٹیاری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 دسمبر2021ء) یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ میں بلیو اکانومی، گرین اکانومی اور ڈیجیٹل بزنس ٹو سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ 2021 (ہائبرڈ ایونٹ)‘‘ کے موضوع پرآن لائین دوروزہ عالمی کانفرنس کا انعقاد۔ یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ میں ’’بلیو اکانومی، گرین اکانومی اور ڈیجیٹل بزنس ٹو سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ 2021 (ہائبرڈ ایونٹ)‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس دو ز تک جاری رہا۔

نروتاما یونیورسٹی انڈونیشیا (University of Narotama) ، یورپی کمیشن برائے ایجوکیشن، ٹریننگ، یوتھ اینڈ اسپورٹس (Erasmus+ Programme) ، جین مونٹ ایکشنز (Jean Monnet Actions) اور دیگر اداروں کی اشتراکت سے ہونے والے دو روزہ آن لائین بین الاقوامی کانفرنس میں پہلے روز پاکستان ، بنگلہ دیش، انڈونیشیا ، ملائشیا، سعودی عرب اور دوسرے روز امریکا، برطانیہ، اٹلی، جپان اور دیگر ممالک کے اسکالرز، ڈاکٹرز اور ماہرین تعلیم نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے،۔

(جاری ہے)

یہ ایک جوائنٹ وینچر کانفرنس تھا، جس کی ٹیکنیکل اور اکیڈمک انتظامات یونیورسٹی آف صوفیزم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ نے سنبھالے تھے۔ عالمی کانفرنس کی شروعات یونیورسٹی آف صوفیزم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین منشی نے کی نوٹ اسپیکر کی حیثیت سے کی تھی کانفرنس کی کامیابی کی خوشی میں کیک بھی کاٹا گیا، کانفرنس میں یونیورسٹی کے 200 سے زیادہ طالب علموں نے حصہ لیا اور اس کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین منشی نے کہا انسانی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے لیکن ایگریکلچر و دیگر وسائل کی پیداوار کم ہے، انسان کو رہنے کے لیے گھر چاہیے، روٹی اور کپڑا چاہیے، اس لیے ضروری ہے کہ پروڈکشن کو بڑھایا جائے، اور سسٹین ایبل ڈولپمینٹ لیے کام کرنا چاہیے۔

اسی طرح انسانی آبادی کو آلودگی سے پاک ماحول چاہیے، ہمارے پاس آکسیجن میں آلودگی کا بہت ہی بڑا مسئلا آرہا ہے، جنگلات کم ہوتے جار ہے ہیں اس لیے ماحولیات میں آلودگی آرہی ہے، انہوں نے کہا کہ اس عالمی کانفرنس کا یہی مقصد تھا کہ سمندر اور ایگریکلچر کی اکانومی کو سسٹین ایبل ڈولپمینٹ میں کیسے لیکر آنا چاہیے، جس سے کم سرمایاکاری کی جائے اور زیادہ فوائد حاصل کئے جائیں۔ عالمی سیمینار میں رجسٹرار ڈاکٹر فرمان علی شاہ اور دیگر فیکلٹی میمبران نے بھی شرکت کی ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین منشی نے کانفرنس کو کامیاب بنانے والی ٹیم کے ارکان ڈاکٹر شعیب خان پٹھان، انیس محمد جمالی اور محمد کامران دیگر کو سرٹیفکیٹس اورانعامات سے نوازا۔

مٹیاری میں شائع ہونے والی مزید خبریں