آراو پلانٹس کی تنصیب میں 92 کروڑ روپے کی خطیر کرپشن کا انکشاف

�وڑ روپے کی خطیررقم سے 110آراوپلانٹس منظور کیئے گئے، صرف ایک پلانٹ عوام کو پانی فراہم کررہا ہے،ذرائع 67آر او پلانٹس کا وجود ہی نہیں ہے،43پلانٹس میں سے صرف ایک پلانٹ پانی فراہم کررہا ہے،نامکمل مشینری کے باعث دیگر تمام آر او پلانٹس غیرفعال ہیں،جن پلانٹس کا کوئی وجود نہیں ان کی مرمت کے لیے چند ماہ بعد 13 کروڑ روپے جاری کیے گئے،ذرائع

جمعرات 4 اپریل 2024 15:15

مٹیاری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2024ء) آراو پلانٹس کی تنصیب میں 92 کروڑ روپے کی خطیر کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، بدعنوانی کی دستاویز سامنے آگئی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے پروڈکشن بونس فنڈ میں بدعنوانی کی دستاویز سامنے آگئی ہے۔ تیل و گیس کی رائلٹی سے مختلف علاقوں میں 110 آراو پلانٹس منظور کیے گئے تھے۔

پہلے مرحلے میں 52 کروڑ روپے کی رقم سے 67 آر او پلانٹس لگائے گئے۔

(جاری ہے)

دوسرے مرحلے میں 25 کروڑ روپے جاری کر کے مزید 43 آراو پلانٹس لگائے گئے۔دستاویزکے مطابق 52کروڑ سے لگائے گئے 67 آر او پلانٹس کا زمین پر کوئی وجود ہی نہیں۔ 67 آر او پلانٹس کا ٹھیکہ ایک ہی کنٹریکٹر ایم ایس پرویز بھیو کو جاری کیا گیا۔دوسرے مرحلے میں 25 کروڑ روپے جاری کر کے 43 آر او پلانٹس کی تنصیب کی گئی۔ 43 پلانٹس میں سے صرف ایک پلانٹ عوام کو پانی فراہم کررہا ہے۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ نامکمل مشینری کے باعث دیگر تمام آر او پلانٹس غیرفعال ہیں، جن پلانٹس کا کوئی وجود نہیں ان کی مرمت کے لیے چند ماہ بعد 13 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :

مٹیاری میں شائع ہونے والی مزید خبریں