پچھلے دس برس کے دوران کپاس کابیڑاغرق کردیاگیا،کوئی ورائٹی دوسال سے زیادہ نہیں نکالتی ،جہانگیرخان ترین

اتوار 8 دسمبر 2019 00:04

ملتان ۔ 07دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیرخان ترین نے کہاہے کہ کپاس کی پیدوارکے علاقے میںحالات بہت ابتر ہیں۔پچھلے دس برسوں کے دوران کپاس کے بیج کی نئی اقسام پرتحقیق میں جوکچھ ہوا اس نے اس فصل کابیڑاغرق کردیاہے۔ کپاس کی جوبھی نئی ورائٹی آتی ہے وہ دوسال سے زیادہ نہیں نکالتی ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے ہفتے کے روز کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں میڈیاسے بات چیت کے دوران کیا۔انہوںنے مزیدکہاکہ سفید مکھی بہت خطرناک ہوگئی ہے ،آج ہم نے اس پربات کی ہے کہ اس کوابتدامیں ہی ختم کردیاجائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ہم جنوبی پنجاب کاسیکٹریٹ نہیںبناسکے جس کامجھے افسوس ہے لیکن ہم اس پرکام کررہے ہیں اورانشاء اللہ بہت جلد کامیاب ہوجائیںگے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کے ساتھ میرے کوئی اختلافات نہیں ہیں ہم مل کرکام کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ صوبائی وزیرزراعت ملک نعمان لنگڑیال نے کاٹن ریسرچ انسٹیٹوٹ کے حکام سے کہاہے کہ جوورائٹی آپ کے پاس موجود ہے اس کو فوراًًلایاجائے اورمزیدنئی ورائٹی بھی متعارف کرائی جائے ۔جہانگیر ترین نے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے زراعت پرکوئی توجہ نہیں دی ۔

انہوںنے ٹیوب ویل کے بجلی بلوں کے نرخوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہیں کیاگیا۔بجلی کے نرخ فی یونٹ 5.35ہے حالیہ اضافہ ایندھن کی قیمت میں ایڈجسمنٹ کی مدمیں تھا۔انہوںنے کہاکہ ششماہی نہروں کو 25نومبرسے بحال کردیاگیاہے جس سے کسان کوبہت فائدہ ہواہے اس کوٹیوب ویل نہیں چلاناپڑے۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت معیشت کومستقل بنیادوں پرمستحکم کرے گی۔

انہوںنے کہاکہ محکمہ زراعت اوردوسرے سٹیک ہولڈرز18دسمبرکو لاہورمیں ملاقات کریں گے تاکہ کچھ تبادلہ خیال کیاجاسکے۔کپاس کی فصل کوفروغ دینے کے لئے مزیدحکمت عملی اورنئے بیج متعارف کرانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔اس موقع پروزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کااعلان کیا کیونکہ ماضی میں کسانوں کا استحصال کیا گیا اور زراعت کاشعبہ زبوں حالی کا شکار رہا۔

موجودہ حکومت نے زراعت کے شعبے میں انقلاب لانے اور کسانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا تہیہ کررکھا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ فصلوں کو سب سے زیادہ نقصان جعلی زرعی ادویات سے ہوتاہے ہم اس پرکام کررہے ہیں اس دفعہ ہم نے 15کروڑ روپے کی جعلی ادویات اوردوجعلی ادویات بنانے والی فیکٹریاں پکڑی ہیں اورہم اس مہم میں 85 فیصدکامیاب ہوئے ہیں ۔اس سے کسان بھائیوں کابہت نقصان ہورہاتھا۔گندم کی ہدف انشاء اللہ پورا ہوگا ۔ایک کروڑ 61لاکھ ایکڑپرگندم کاشت ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ میں چھوٹے کاشتکاروں کانمائندہ ہوں ،ہم جہانگیر ترین کو ساتھ لے کر چھوٹے کاشتکار کیلئے ہی کام کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 26ہزارایکٹررقبے پرچنے کی کاشت کے لئے سبسڈی دے رہے ہیں ۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں