مظفرآباد ‘ محمد امتیاز سابق منیجر کو نیشنل بینک سرہوٹہ برانچ ضلعی کوٹلی کو خردبرد پر20 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا

منگل 18 ستمبر 2018 14:51

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) ترجمان احتساب بیورو کی طرف سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق احتساب کورٹ نمبر02میرپورکے جج راجہ طارق جاوید کی جانب سے محمد امتیاز سابق منیجر نیشنل بینک سرہوٹہ برانچ ضلعی کوٹلی کو بینک میں کی گئی خردبرد کے سلسلہ میں20 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا عائد کر دی گئی۔

عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں میں 01 سال مزید قید بامشقت بھگتنا ہو گی۔تفصیلات کے مطابق محمد امتیاز سابق منیجر نیشنل بینک سرہوٹہ برانچ کوٹلی نے بااخذ جعلی بینک اسٹیٹمنٹ ہاء بنا کر مختلف ملزمان کوبغرض حصول Viza برٹش ایمبیسی جاری کرتا رہا جس پر UK بارڈر ایجنسی کی نشاہدہی پر نیشنل بینک آف پاکستان ہیڈ آفس کراچی کے سنٹرل یونٹ آف فراڈ اینڈ فورجری کے ذریعہ تحقیقات کروائی گئیں جن کی ایک رپورٹ کے مطابق ملزمCriminal Breach Of Trust کے علاوہ بحیثیت منیجر نیشنل بینک کی طرف سے دئیے گئے Password اور ID User کے غلط استعمال کے ذریعہ Misuse of Authority کرتے ہوئے اپنے منظور نظر لوگوں کو بااخذ جعلی اور فرضی بینک اسٹیٹمنٹ وغیرہ جاری کرنے کے علاوہ مختلف بینک اکائونٹس ہاء میں1,20,91,000/- روپے کی خردبرد کی۔

(جاری ہے)

جس وجہ سے غیر ملکی ایجنسیز کے سامنے ملکی ادارے کا وقار مجروح ہوا۔جس بناء پر نیشنل بینک آف پاکستان نے یہ کیس باضابطہ تحقیقات کیلئے آزاد جموں و کشمیر احتساب بیورو کو ریفر کیا۔چیئرمین آزاد جموںو کشمیر احتساب بیورو کے حکم پر کیس پر باضابطہ تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔احتساب بیورو کی تفتیشی ٹیم نے ملزم محمد امیتاز سابق منیجر نیشنل بینک سرہوٹہ برانچ ضلع کوٹلی کوبعد از تحقیقات گرفتار کرتے ہوئے مختلف اکائونٹس ہولڈرز کے اکائونٹس سے 64 لاکھ روپے کی ریکوری کرتے ہوئے رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جبکہ 56 لاکھ روپے بقایا کی ریکوری کی نسبت دروان گرفتاری ملزم کے حقیقی بھائی سے Under Taking لی گئی۔

جس بناء پر احتساب بیورو کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے ریفرنس عنوائی احتساب بیورو بنام محمد امیتاز احتساب کورٹ نمبر02 میرپور میں دائر کیا گیا۔دوران ٹرائل نیشنل بینک آف پاکستان کی ایک اور CUFF کمیٹی کی رپورٹ احتساب کورٹ میں ملزم کی طرف سے پیش ہوئی جس کی رو سے ملزم کی خلاف دیگر مالی خرد برد کے الزام کو خذف کر دیا گیا جس کی بناء پر ملزم کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوئی۔

بعد ازاں عدالت العالیہ کے حکم سے ملزم کا سپیڈی ٹرائل شروع ہوا۔دوران ٹرائل استغاثہ کی طرف سے کل 29 گواہان بشمول محمد اشفاق NBP ہیڈ جاپان،معین الدین ہیڈ ہانگ گانگ،خلیق الرحمن SVP اور اس کے علاوہ CUFF کمیٹی کے اراکین مسعود اقبال اور عاصم اکرم وغیرہ کو استغاثہ کی طرف سے بطور گواہ پیش کیا گیا۔آمدہ شہادت کی روشنی میں ملزم کے خلاف الزامات درست ثابت ہونے پر جناب راجہ طارق جاوید جج احتساب کورٹ نمبر02 میرپور نے مجرم محمد امیتاز کو جرائم زیر دفعہAPC,409تین سال قید بامشقت اور تین لاکھ روپے جرمانہ،زیردفعہAPC,420 دو سال سزا قید بامشقت اورپچاس ہزار روپے جرمانہ،زیر دفعہ APC,467 پانچ سال قید بامشقت اور تین لاکھ روپے جرمانہ،زیر دفعہAPC,468 تین سال قید بامشقت اور دو لاکھ روپے جرمانہ ،زیردفعہAPC,471 دو سال سزائے قید بامشقت اور پچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی جبکہ آزاد جموں وکشمیر احتساب بیورو ایکٹ2001 ء کی دفعہ 11 کے تحت پانچ سال سزائے قید بامشقت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

مجرم کو رقم جرمانہ تحت ضابطہ خزانہ سرکار میںداخل کروانے کا حکم بھی ہوا۔عدم ادائیگی رقم جرمانہ کی صورت میں مجرم کو مزید ایک سال قید با مشقت کرنا ہو گی۔ اس طرح مجرم محمد امیتاز کو کل 20 سال قید بامشقت اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی اور عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں مزید ایک سال قید بامشقت کی سزا بھی سنائی گئی۔احتساب بیورو کی طرف سے ڈپٹی چیف پراسیکیوٹر چوہدری اورنگزیب نے کیس کی پیروی کی جبکہ مجرم محمد امتیاز کی طرف سے ریاض نوید بٹ ایڈووکیٹ نے پیروی کی۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں