اے جے کے ٹیوٹا میں جعلی ڈگریوں ،جعلی ڈپلومہ جات کے حامل ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

پیر 29 اپریل 2024 16:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) حلقہ کوٹلہ مظفرآباد کے سیاسی سماجی کارکنا ن غلام مرتضی،نوید السلام،ملک اشرف اور طارق محمود نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر ٹیکنکل ایجوکیشن ووکیشنل ٹرینگ اتھارٹی (اے جے کے ٹیوٹا )میں جعلی ڈگریوں ،جعلی ڈپلومہ جات کے حامل ملازمین کو فارغ کرتے ہوئے مقامی پڑھے لکھے اور ڈپلومہ ہولڈر نوجوانوں کو ایڈجسٹ کیا جائے ،انھوں نے کہا کہ ٹیوٹا کے زیر اہتما م گورنمنٹ ووکیشنل ٹرینگ انسٹی ٹیوٹ کہوڑی میں سنیئر ٹر انسٹرکٹرز بی۔

16کی آسامیوں پر جعلی ڈپلوموں پر ملازمت حاصل کرنے والے انسٹرکٹر ز کا سہولت نکلا بحثیت لم سم معاوضہ پر کنٹریکٹ پر لگائے گئے مستری سال2010میںادارہ میں سنیئر ٹرانسٹریکٹر ز بی۔

(جاری ہے)

16کی تخلیق ہونے والی آسامیوں پر جعلی ڈپلوموں پر سکیل وائز گریڈ بی ۔16کی تقرریاں کروانے میں کامیاب ٹیوٹا کے افسران کے گھروں کے مبینہ طور کام کرنے والے مستری قواعد ملازمت اور مقدرہ اہلیت کے مغائر سنیئر انسٹرکسٹرز بی۔

16تقرر کیے گئے،پرنسپل ادارہ کے نوٹس میں آتے ہی کے پی کے بورڈ کو ویری فیکشن کے لیے معاملہ ارسال ہوا بورڈ نے دو سنیئر انسٹرکٹرز مصطفی اور اسرار نامی سمیت دیگر کے جعلی ڈپلوموں کی تصدیق جاری کی کہ ڈپلومے ان کے جاری شدہ نہ ہیں،ٹیوٹا کے حکام نے جعلی ڈپلوموں کے حامل انسٹرکٹرز کیخلاف کارروائی کی کرنے کے بجائے انہیں بچانے کے جتن کرنے لگے، انھوں نے کہا کہ عرصہ سات سال سے ایک بچہ بھی شعبہ ٹائلز اینڈ ماربلز اور ایلومنیم داخل نہ ہوا ،اس کے باوجود ٹیوٹا کے افسران بھتہ لے کر ان کی ملازمت میں توسیع کرتے رہے اور سرکاری خزانے سے تنخواہ کی ادائیگی ہوتی رہی ،عوامی دبائو پر اتھارٹی نے اپنی سطح سے کے پی کے بورڈ کی ویری فکیشن کے لیے لیٹر لکھا اور کوشش کی گئی کہ تصدیق حاصل کرلی جائے لیکن کے پی کے بورڈ نے ایک بار پھر جاری شدہ ڈپلوموں کو جعلی قرار دیا اور ٹیوٹا کے ایک آفسر نے ایک کیس میں کورٹ میں بھی لکھ کر دیا ہے کہ ڈپلومے جعلی ہیں اس کے باوجود اتھارٹی کے چند آفسر ان انسٹرکٹرز کو تحفظ د ے رہے ہیں ،بورڈ کی جعلی ڈپلوموں کی تصدیق عدالت میں جعلی ڈپلوموں کی تصدیق کو تسلیم کرنے کے باوجود ان کی ملازمتوں میں توسیع اور تنخواہ دی جا رہی ہے ،اور سرکاری خزانہ سے عرصہ تیرہ سال سے غیر قانونی تنخواہ کی ریکوری کے بجائے مزید نوازہ جا رہا ہے اور اب جبکہ ان آسامیوں کو مشتہر کر دیا گیا ہے اور ان کی جعلی ڈپلوموں کے حامل انسٹرکٹرز چیئرمین ٹیوٹا اور ڈائریکٹر ایڈمن مستقل کرنے کی تگ دو میں ہیں،ذرائع کے مطابق ریاست میں پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد ڈگریاں لے کر مارے مارے پھر رہے ہیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں